کوئی نوکری’بہو‘کو نہیں دی‘ میرا بیٹا دسویں جماعت میں ہے۔ نانگرو

,

   

سری نگر۔ جموں کشمیر بینک چیرمن کے عہدے سے برطرف کردئے گئے پرویز احمد نانگرو نے منگل کے روز ان میڈیارپورٹس کو مسترد کردیاجس میں کہاگیاہے کہ بینک میں انہوں نے اپنی بہو کو نوکری دی اور کہاکہ میرے کو ایک ہی بیٹا ہے جو دسویں جماعت کا طالب علم ہے اور پھر اس کے بعد بہو کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔

ایک ٹوئٹ میں پرویز نانگرو نے کہاکہ انہیں کوئی افسوس نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”یقینا کوئی افسوس نہیں ہے۔میں نے نہایت ایمانداری‘ دیانت داری سے اپنا کام انجام دیا ہے‘

جو ادارے کے مفاد میں تھا وہ کام کیاہے۔دو دہوں کے دوران جو کام بینک میں کیاہے اس کے لئے میں ہر قسم کی جانچ کے لئے تیارہوں“۔

انہوں نے ان رپورٹس پر وضاحت کی کہ جس میں کاپران اور ویان کی بینک کے لئے سسرال والوں کی جگہ استعمال کررہے ہیں‘ یہ سب جھوٹ ہے ”کیونکہ میری شادی کشمیر میں نہیں ہوئی ہے“۔

نانگرو کی اہلیہ دہلی سے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان اطلاعات کے یہ برعکس ہے کہ وہ ایک چارٹرڈ اکاوننٹ تھے‘ انہوں نے 1998میں کمپنی کے سکریٹری کے طور پر بینک شمولیت اختیار کی تھی اور پہلے عوامی مسئلے میں شامل ہوگیاتھا‘اس کو ریاست کی فہرست میں پہلی کمپنی بنادیا۔

انہوں نے پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے سابق منسٹر شمس الدین اندرابی کے بھائی فاروق اندرابی کی بینک منیجر کے طور پرتقرر کی رپورٹس سے بھی نانگرو نے انکار کیا۔

انہوں نے کہاکہ بینک منیجر کے طور پراس نام کے کسی بھی فرد کا انہوں نے تقرر عمل میں نہیں لایاہے۔

انہوں نے کہاکہ جس طر میڈیا میں رپورٹس ائی ہے ویسا رائیل اسپرنگس گولف کورس پر سی ایس آر کے تحت کوئی رقم خرچ نہیں کی گئی ہے۔

تاہم اٹھ کروڑ روپئے اس اسکیم کے تحت کشمیر گلف کورس پر خرچ کئے گئے ہیں جو چیف منسٹر محبوبہ مفتی کی ہدایت پر کئے گئے ہیں‘ بینک کے ایک ذرائع نے اس بات کی جانکاری دی۔

بطو ربینک منیجر ان کی معیاد کے دوران نیوز پیپرس کو اشتہارات کی تقسیم شفافیت کے ساتھ او رقانون کے دائرے میں رہ کر کی گئی ہے