کورونا وائرس کا انڈیا میں ابھی عروج نہیں ہوا، ماہرین کا انتباہ

,

   

ہندوستان میں ویکسین کی تیاری کی اچھی صلاحیت سے حوصلہ، پونے کی کمپنی کا گیٹس فاؤنڈیشن کیساتھ معاہدہ : ڈائریکٹر ایمس نئی دہلی

نئی دہلی : ہندوستان میں عالمی وباء کے زائد از 8 ماہ ہوچکے ہیں اور اس انوکھے نوعیت کے کورونا وائرس کا قہر تشویشناک شرح پر جاری ہے۔ تادم تحریر انڈیا لگ بھگ 50,000 اموات اور جملہ 23,97,403 کورونا کیسوں کا اندراج کرچکا ہے۔ ہندوستان دنیا میں اس نہایت متعدی مرض سے (امریکہ اور برازیل کے بعد) تیسرا شدید متاثرہ ملک کئی ہفتوں سے برقرار ہے۔ تاہم، ماہرین کا یہ انتباہ مزید تشویشناک ہے کہ انڈیا میں کورونا وائرس کے کیسوں کا ہنوز عروج نہیں ہوا ہے یا اس مرض کے معاملے اوپر پہنچ کر کسی شرح پر قائم ہوگئے ہیں۔ یعنی دیگر کورونا کا مرض ہندوستان میں ہنوز مائل بہ عروج ہے۔ اس ضمن میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف سائنسیس (ایمس) نئی دہلی کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا نے دہرایا کہ انڈیا میں کووِڈ۔ 19 کا ابھی عروج نہیں ہوا ہے۔ ڈاکٹر رندیپ ملک کے مشہور پلمونولوجسٹ ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا معاملوں میں تیزی سے اضافے کے باوجود کووِڈ کیس ابھی مزید آگے بڑھنے کا قوی اندیشہ ہے۔ ایک ایجنسی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر رندیپ نے کہا کہ یہ مشکل دور ہے۔ اس نے قوم کے حوصلہ اور قوت مزاحمت کو آزمایا ہے۔

ڈاکٹر رندیپ کورونا وائرس ماہرین کی کور ٹیم کے سربراہ بھی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ خوش قسمتی سے انڈیا کی مینوفیکچرنگ قابلیت اچھی ہے اور یہ امر کورونا کے خلاف لڑائی میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہمارے پاس بڑی تعداد میں ویکسیس تیار کرنے کی قابلیت ہے اور اس ضمن میں حکومت اور مینوفیکچررس نے عہد کررکھا ہے۔ ہم نہ صرف خود ہمارے ملک بلکہ ساری دنیا کیلئے بھی اپنی مینوفیکچرنگ قابلیت کو برتر بنائیں گے۔ پونے میں قائم ’’سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا‘‘ حجم کے اعتبار سے دنیا کے سب سے بڑے ویکسین مینوفیکچررس میں سے ہے اور اس نے کووِڈ۔ 19 ویکسین کے 100 ملین خوراک تیار کرنے کیلئے ’دی ویکسین الائنس‘ اور ’بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن‘ کے ساتھ پارٹنرشپ سے متعلق معاہدہ کرلیا ہے۔