کوویڈ نعشوں کو نذر آتش کرنے کیلئے گیاس پر انحصار کرنے والی مشنری کا استعمال

,

   

گریٹر حیدرآباد کے چار مقامات پر اس کے قیام کی تیاریاں آخری مراحل میں پہونچ گئی
حیدرآباد :۔ کورونا متاثرین کی اموات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔ ابھی تک 650 سے زائد اموات ہوئی ہیں ۔ ساری ریاست سے علاج کے لیے بڑی تعداد میں متاثرین کو حیدرِآباد منتقل کیا جارہا ہے ۔ انتقال کر جانے والے متاثرین کے زیادہ تر ارکان خاندان نعشوں کو دوبارہ گاؤں لیجانے سے گریز کررہے ہیں اور آخری رسومات کی ذمہ داری ہاسپٹلس پر عائد ہورہی ہے ۔ کورونا سے فوت ہونے والوں کی آخری رسومات کے لیے مختلف مقامات کے شمشان گھاٹ پر مقامی عوام اعتراض کررہے ہیں ۔ کئی دفعہ نوبت بحث و تکرار کے بعد جھگڑے تک پہونچ رہی ہے ۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد حکومت نے کوویڈ نعشوں کی آخری رسومات کیلئے علحدہ شمشان گھاٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ اس کے بعد عہدیداروں کی ایک ٹیم کو تاملناڈو اور کیرالا روانہ کیا وہاں انجام دی جانے والی گیاس پر مشتمل آخری رسومات کے طریقہ کار کا جائزہ لیتے ہوئے گذشتہ ماہ ایرہ گڈہ کے شمشان گھاٹ میں اس کا تجربہ کیا گیا جس میں چند خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اس مشنری تیاری کرنے والی ایجنسی کو چند تبدیلیاں کرنے کے مشورے دئیے گئے ۔ موجودہ نظام سے ماحولیات پر اثر ہونے کے امکانات ظاہر ہونے کے بعد اس سے دستبرداری اختیار کی گئی ۔ دہلی کے علاوہ شمالی ہند کے دوسرے شہروں میں انجام دئیے جانے والے آخری رسومات کے طریقہ کار کا عہدیداروں نے معائنہ کیا اور اس کو قابل قبول قرار دیا ۔ پہلے مرحلے میں اس قسم کے چار مشنریز کو منگوایا گیا ہے ۔

ابھی تک برقی سے انجام دی جانے والی مشنری پر 45 لاکھ روپئے کے مصارف تھے ۔ اس میں مزید ضرورت کے مطابق تبدیلیاں اور شیڈ کے علاوہ دوسرے کاموں پر 88 لاکھ روپئے خرچ ہوئے ہیں ۔ انہیں گریٹر حیدرآباد کے چار زونس میں فی زون ایک کے حساب سے قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ چارمینار ، ایل بی نگر ، شیر لنگم پلی اور خیریت آباد میں ایک ایک گیاس پر مشتمل آخری رسومات انجام دینے والے شمشان گھاٹ قائم کئے جائیں گے ۔ متعلقہ زونس میں اس کے قیام کے لیے تیاریاں تیزی سے جاری ہیں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اندرون ایک ہفتہ کاموں کی تکمیل ہوجائے گی ۔ لکویڈ پٹرولیم گیاس سے کام کرنے والی اس مشنری میں ایک نعش کو نذر آتش کرنے کیلئے ایک گیاس سیلنڈر کی ضرورت پڑتی ہے ۔ 75 منٹ میں ایک نعش مکمل جل کر خاکستر ہوجائے گی ۔ اگر نعشوں کی تعداد زیادہ ہو تو نعشوں کو نذر آتش کرنے کا وقت گھٹ کر 45 منٹ ہوجائے گا ۔۔