کوہیر میں فوڈ پروسیسنگ یونٹ کے قیام کی شدید مخالفت

   

کاشت کاری ہمارے جینے کا ذریعہ ، کمپنی کیلئے ہم ہرگز زمین نہیں دیں گے ، گرام سبھا میں کسانوں کا انتباہ

کوہیر ۔ تلنگانہ حکومت نے کوہیر منڈل کے موضع وینکٹاپور میں واقع سرکاری اراضی سروے نمبر 58 میں 295 ایکر اراضی کو فوڈ پراسیسنگ یونٹ کے قیام سے متعلق دفتر گرام پنچایت میں سرپنچ راج شیکھر کی قیادت میں گرام سبھا کا انعقاد عمل میں آیا ۔ کسانوں اور آر ڈی او رمیش بابو ظہیرآباد ریونیو ڈیویژن انورادھا زونل منیجر ٹی ایس آئی آئی سی پٹن چیرو کے کشن تحصیلدار کوہیر موجود تھے ۔ اس موقع پر کسانوں سے بات چیت کرنے پر کسانوں نے بتایا کہ کسی بھی قیمت پر فوڈ پراسیسنگ یونٹ کیلئے ہم لوگ ہماری زمینات نہیں دیں گے ۔ ہم لوگ کئی سالوں سے اس زمین پر کاشت کرتے ہوئے زندگی گذارتے ہیں ۔ ہم لوگ سڑکوں پر آجائیں گے ۔ ہم لوگوں کو جینے دو ، کسانوں نے بتایا کہ دی گرین گلوبل نامی کمپنی ہمارے گاؤں میں پہلے سے ہی موجود ہے ۔ لیکن اس کمپنی میں ہمارے گاؤں کے لوگوں کو کام نہیں ملتا ۔ یہاں پر باہر کے لوگ کام کرتے ہیں کمپنی کا انتظامیہ گاؤں کے لوگوں کو گیٹ کے اندر آنے نہیں دیتا ۔ ہم لوگ ہرگز ہماری زمین کسی بھی قیمت پرنہیں دیں گے ۔ ہمارے زمینات حاصل کرنے کیلئے ہماری جانوں پر سے گذرنا ہوگا ۔ اس موقع پر تحصیلدار کشن نے بتایا کہ سروے نمبر 58 میں 160 کسان موجود ہیں حکومت تلنگانہ مذکورہ اراضی کو حاصل کرتے ہوئے فوڈ پراسیسنگ یونٹ کا قیام عمل میں لانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے ۔ اس اراضی کا گورنمنٹ رجسٹریشن مارکٹ والیو ایک ایکر دو لاکھ 25 ہزار ہے ۔ لیکن حکومت ڈھائی گناہ بڑھاکر تقریباً 5 لاکھ 65 ہزار دے گی ۔ اس موقع پر کسانوں نے بتایا کہ ایک ایکر کیلئے 50 لاکھ روپئے اور گھر میں ایک شخص کو نوکری کیلئے چند کسانوں نے مانگ کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس گرام سبھا کی تفصیلی رپورٹس آر ڈی او کے ذریعہ ضلع کلکٹر کو روانہ کی جائے گی ۔