کیا تمام مسلم ممالک کا ہجری کیلنڈر یکساں نہیں ہوسکتا؟

   

ریاض (کے این واصف): ہجری تاریخ میں مختلف ممالک میں فرق کا رہنا ایک عام بات ہے کیونکہ ہر شہر میں مسلمانوں کی ایک رویت ہلال کمیٹی ہوتی ہے جو چاند دیکھ کر ہی ماہ جدید کے شروع ہونے کا اعلان کرتی ہے۔ لہٰذا ہندوستان سمیت کئی ایشیائی ممالک میں عید سعودی عرب یا خلیجی ممالک کے بعد دوسرے اور کبھی کبھی تو تیسرے دن منائی جاتی ہے حالانکہ خلیجی ممالک اور جنوب مغربی ایشیاء کے ممالک میں وقت کے درمیان دو سے چار گھنٹے ہی کا فرق ہے مگر پھر بھی ہر ملک یا اس کے شہر میں رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد ہی تاریخ متعین ہوتی ہے اور عید منائی جاتی ہے۔ 9 ذی الحجہ کو حجاج کرام حج کارکن اعظم وقوف عرفہ کرتے ہیں جس سے حج کی تکمیل ہوجاتی ہے اور اس کے شکرانہ کے طور پر ہم عیدالاضحی مناتے ہیں۔ حجاج جس دن وقوف عرفہ کرتے ہیں اس دن کو دیگر مسلمان یوم عرفہ کہتے ہیں۔ یوم عرفہ ساری دنیا کے مسلمانوں کیلئے ایک ہی ہے اور اس کی تاریخ کا اعلان سعودی عرب دس دن قبل یعنی یکم ذی الحجہ کو کردیتا ہے۔ لہٰذا ہم دنیا کے کسی بھی ملک میں رہتے ہوں ہمارے لئے یوم عرفہ اسی دن ہونا چاہئے جس دن حجاج نے میدانِ عرفات میں وقوف یا قیام کیا لیکن یہ عجیب بات ہیکہ ہندوستان سمیت کئی ممالک میں مسلمان یوم عرفہ کا اہتمام اسی دن کرتے ہیں جس دن ان کے شہر یا ملک میں 9 ذی الحجہ ہو۔

اس سلسلے میں ہمارے علماء کو مشاورت کرتے ہوئے مسلمانوں کو یہ ہدایت جاری کرنی چاہئے کہ کسی بھی ملک یا ان کے شہر میں ذی الحجہ کی تاریخ جو بھی ہو کرے مگر وہ یوم عرفہ اسی دن کو مانیں جس دن میدان عرفات میں حجاج نے وقوف عرفہ کیا اور تمام یوم عرفہ کی مسنون عبادتیں، نوافل، اذکار، دعائیں اور روزہ رہنے کا اہتمام کریں اور پھر اپنے شہر میں رویت ہلال کمیٹی کی اعلان کردہ تاریخ کے لحاظ ہی سے 10 ذی الحجہ کو عیدالاضحی منائیں۔ ہندوستان کے مختلف شہروں میں بھی مسلمان عیدین الگ الگ تواریخ میں مناتے ہیں جبکہ ہندوستان رقبہ کے اعتبار سے کافی بڑا ملک ہے لیکن مغرب سے مشرق اور اور شمال سے جنوب تک سارے ملک میں وقت ایک ہی رہتا ہے تو پھر کیوں نا سارے ملک کیلئے ایک مرکزی رویت ہلال کمیٹی بنائی جائے اور ہندوستان کے سارے مسلمان ایک ہی ہجری کیلنڈر اپناتے ہوئے عیدین اور دیگر مذہبی تقاریب ایک ہی دن منائیں۔ اس کے لئے بھی سارے علماء مشاورت کریں تو ہمارا ہجری کیلنڈر ایک ہوسکتا ہے۔ بہرحال آج یعنی یوم جمعہ کو سعودی عرب سمیت سارے خلیجی اور عرب ممالک میں عیدالاضحی منائی گئی جبکہ ہندوستان اور اس کے اطراف کے سارے ممالک کے مسلمان کل یعنی بروز ہفتہ عیدالاضحی منائیں گے لیکن ساری دنیا میں عیدالفطر کی طرح ہی عیدالاضحی بھی تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھتے ہوئے بغیر کسی بڑے جوش و خروش کے منائی گئی۔ عید کی نماز کے بعد لوگوں نے مصافحہ تک کئے بغیر ایک دوسرے کو فاصلے سے عید کی مبارکباد دی۔ بڑے اجتماعات کی بجائے ہر چھوٹی بڑی مسجد میں عید کی نماز کا اہتمام کیا گیا تھا اور مصلیوں نے جسمانی فاصلے قائم رکھتے ہوئے عید کی نماز ادا کی۔