کے سی آر اور راجندر اختلافات ختم کرنے کے ٹی آر کی مساعی رائیگاں

   

چیف منسٹر کا سخت موقف ، کے ٹی آر کو راجندر کا تین مرتبہ فون کال، ناراض قائدین متحرک
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور سابق وزیر صحت ایٹالہ راجندر کے درمیان اختلافات ختم کرنے کیلئے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کی کوششیں رائیگاں ثابت ہوئیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق گزشتہ 6 ماہ سے کے سی آر نے مختلف وجوہات کے سبب راجندر سے دوری اختیار کرلی تھی۔ کورونا وباء کی سنگینی کے باوجود صورتحال سے نمٹنے کیلئے چیف منسٹر اپنے عہدیداروں کے ذریعہ راجندر تک ہدایات پہنچا رہے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے وزیر صحت سے راست طورپر ملاقات نہیں کی۔ حالیہ بجٹ اجلاس کے موقع پر کے ٹی آر نے اختلافات ختم کرنے کی مساعی کے طور پر راجندر کو اپنے ہمراہ پرگتی بھون لے جا کر بات چیت کی تھی ۔ ذرائع کے مطابق کے ٹی آر نے اپنے والد اور راجندر کے درمیان مصالحت کی کوشش کی لیکن کے سی آر کا رویہ انتہائی سخت رہا اور وہ راجندر کو معاف کرنے کے لئے تیار نہیں تھے ۔ اس واقعہ کے بعد چیف منسٹر اور وزیر صحت کے درمیان دوری بڑھتی گئی اور آخر کار چیف منسٹر کے دفتر سے اراضی کے معاملہ میں تحقیقات کا حکم دیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ جیسے ہی راجندر کو یہ اطلاع ملی کہ چیف منسٹر کا دفتر ان کے خلاف متحرک ہوچکا ہے ، انہوں نے تین مرتبہ کے ٹی آر کو فون کیا لیکن تینوں بار بھی ان کی کے ٹی آر سے بات چیت نہیں ہوسکی۔ کی ٹی آر کے پی اے نے انہیں کچھ دیر بعد بات کرانے کا تیقن دیا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کے ٹی آر سے ربط پیدا کرنے میں ناکامی کے بعد راجندر کو یقین ہوگیا کہ اب مصالحت کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ اس کے بعد راجندر وزارت سے محروم ہوئے اور انہیں وزارت سے بیدخل کردیا گیا ۔ ایٹالہ راجندر کے ساتھ اچانک سلوک پر پارٹی حلقوں میں ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ وزراء اور قائدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ راجندر کے بارے میں میڈیا سے کوئی گفتگو نہ کریں۔ اگر راجندر چیف منسٹر اور حکومت کو نشانہ بناتے ہیں تو اس وقت جواب دینے کیلئے مخصوص قائدین کو اجازت دی جائے گی۔ اسی دوران کابینہ سے برطرفی کے فوری بعد پارٹی کے کئی ناراض قائدین راجندر سے ربط میں آچکے ہیں۔ ریاست میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کی تنظیموں نے بھی راجندر کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پسماندہ طبقات اور دلتوں کی تنظیمیں راجندر کی تائید میں عنقریب اجلاس منعقد کریں گی ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ٹی آر ایس کے ناراض قائدین میں بعض سابق وزراء اور موجودہ ارکان اسمبلی نے راجندر سے ربط قائم کرتے ہوئے آئندہ کی حکمت عملی طئے کرنے میں تعاون کا یقین دلایا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس کے بعض سینئر قائدین بھی راجندر سے ربط میں ہیں۔