کے سی آر خاندان کی حکمرانی کے خلاف جدوجہد ضروری :ریونت

,

   

ایل بی نگر میں پارٹی کارکنوں کا اجلاس، ملکاجگیری میں انتخابی مہم میں شدت
حیدرآباد ۔ 19 ۔ مارچ (سیاست نیوز) لوک سبھا حلقہ ملکاجگری کے کانگریس امیدوار ریونت ریڈی نے آج ایل بی نگر اسمبلی حلقہ میں پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ۔ انہوں نے ایل بی نگر قائدین اور کارکنوں کو یقین دلایا کہ لوک سبھا کیلئے منتخب ہونے کے بعد وہ علاقہ کی ترقی پر خصوصی توجہ کریں گے۔ سابق رکن اسمبلی مال ریڈی رنگا ریڈی نے ملکاجگری سے ریونت ریڈی کی کامیابی کو یقینی قرار دیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس ٹکٹ پر منتخب ہونے کے بعد سدھیر ریڈی نے ٹی آر ایس میں انحراف کرکے کانگریس کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ اگر سدھیر ریڈی میں ہمت ہو تو وہ اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر دوبارہ منتخب ہوکر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کی دھمکیوں سے کوئی ڈرنے والا نہیں ہے اور کانگریس قائدین دھمکیوں کا مقابلہ کرنا اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں عوام ٹی آر ایس کو سبق سکھائیں گے اور کانگریس کا مظاہرہ حوصلہ افزا رہے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر ان سے مقابلہ کیلئے کسی رئیل اسٹیٹ تاجر اور بروکر کی تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو ملکاجگری میں مقابلہ کیلئے امیدوار دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں کامیاب کیا گیا تو وہ حلقہ کی ترقی کیلئے خصوصی فنڈس حاصل کریں گے ۔ انہوں نے کے سی آر کو چیلنج کیا کہ وہ ملکاجگری سے مقابلہ کر کے دکھائیں۔ تاکہ اس بات کا پتہ چلے کہ عوام کے سی آر کے ساتھ ہیں یا ریونت ریڈی عوام میں مقبول ہیں۔ سبیتا اندرا ریڈی اور دیگر ارکان اسمبلی کے کانگریس سے انحراف کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ سبیتا اندرا ریڈی کے خاندان کیلئے کانگریس نے بہت کچھ کیا ہے۔ مجھے مقابلہ کی ترغیب دینے کے بعد سبیتا اندرا ریڈی کا ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ میں اپوزیشن کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ ریاست میں کے سی آر خاندان کی حکمرانی کے خاتمہ کیلئے کانگریس کارکنوں کو متحرک ہوجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملکاجگری کے تمام بیروزگار نوجوان انہیں ووٹ دیتے ہیں تو وہ دو لاکھ کی اکثریت سے کامیاب ہونگے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے اپنی مہم چھوڑ کر سدھیر ریڈی کی مہم چلائی تھی۔ کیا یہ میرا گناہ تھا ؟ انہوں نے سوال کیا کہ سدھیر ریڈی نے کیا میرے گھر پہنچ کر ملکاجگری سے مقابلہ کا مشورہ نہیں دیا۔ انہوں نے سدھیر ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹی آر ایس میں شمولیت کی وجوہات سے عوام کو واقف کرائیں۔