کے سی آر حکومت کے زوال کے دن قریب: ڈاکٹر لکشمن

   

تلنگانہ نظم و نسق کے بحران کا شکار، مودی اور امیت شاہ کی صورتحال پر نظر
حیدرآباد۔ 7 نومبر (سیاست نیوز) صدر ریاستی بی جے پی ڈاکٹر لکشمن نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نئے نظام کی طرح ڈکٹیٹرشپ پر قائم ہیں۔ ڈاکٹر لکشمن نے آر ٹی سی ملازمین کی تائید میں احتجاج میں حصہ لینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں ڈکٹیٹرشپ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور کے سی آر گزشتہ چھ برسوں سے من مانی اور ہٹ دھرمی کا رویہ اختیار کرتے ہوئے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت کے خاتمے کے دن قریب ہیں۔ آر ٹی سی کے ہزاروں ملازمین کو سڑکوں پر لانے والے کے سی آر کے خلاف عوامی بغاوت کے دن دور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے آر ٹی سی ملازمین اپنے جائزہ مطالبات کی تائید میں ہڑتال پر ہیں لیکن کے سی آر انسانی جذبے کے تحت مسائل کا جائزہ لینے تیار نہیں۔ گزشتہ دو ماہ سے آر ٹی سی ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور حالیہ عرصہ میں دو تہوار آر ٹی سی ملازمین کے گھروں میں نہیں منایا جاسکا۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ مرکز کے قانون کا سہارا لے کر کے سی آر آر ٹی سی کو خانگیانے کا منصوبہ رکھتے ہیں جبکہ مرکزی قانون میں یکطرفہ فیصلے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ حکومت کو خانگیانے کے سلسلہ میں مرکز اور ملازمین کی یونینوں کی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آر ٹی سی ملازمین کے مطالبات کی مکمل تائید کرتی ہے۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کو قبول کرنے سے انکار کے نتیجہ میں تلنگانہ نظم و نسق کے بحران سے دوچار ہوسکتا ہے۔ ہڑتال کے سلسلہ میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو رپورٹ پیش کی جاچکی ہے۔ انہوں نے خاتون تحصیلدار وجئے ریڈی کے قتل کی مذمت کی اور الزام عائد کیا کہ کے سی آر ریونیو ملازمین کو ہراساں کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کے اشتعال انگیز بیانات کے سبب ملازمین پر حملوں کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیراعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کی صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔