گجرات پولیس کے ہاتھوں ٹی ایم سی ترجمان ساکت گوکھلے کی گرفتاری کا پارٹی نے کیادعوی‘ پولیس نے کہاکہ ’کوئی جانکار ی نہیں‘۔

,

   

نئی دہلی۔ ترنمول کانگریس نے منگل کے روز دعوی کیا ہے کہ گجرات پولیس نے ان کے ترجمان ساکت گوکھلے کو گرفتار کرلیاہے اور اس کو ”بدلے کی سیاست“ قراردیا ہے۔

ایک ٹوئٹ میں ٹی ایم سی قومی ترجمان اور راجیہ سبھا ایم پی ڈیرک اوبرین نے کن حالات کے تحت گرفتاری عمل میں ائی ہے اس کی تفصیلات پیش کئے۔ گوکھلے پیر کے روز دہلی سے جئے پور شام 9بجے کی پرواز میں سوار ہوئے اور جب وہ ائیرپورٹ پہنچے تو گجرات پولیس جو راجستھان کے ائیرپورٹ پر ان کا انتظار کررہی تھی نے تحویل میں لے لیا۔

اوبیرین نے دعوی کیاکہ منگل کی رات 2بجے گوکھلے نے ان کی والد کو فون کیا اوربتایاکہ انہیں پولیس احمد آباد لے جارہی ہے اور وہ دوپہر تک مذکورہ شہر پہنچ جائیں گے۔

ٹی ایم سی قائد نے ٹوئٹر پر کہاکہ ”پولیس نے انہیں دو منٹ کا فو ن کال کرنے دیا پھر ان کے فون او رتما م چیزیں اپنے پاس رکھ لی ہیں“۔انہوں نے الزام لگایاہے کہ ”موربی پل گرنے کے معاملے میں سائبر کرائم میں ایک خودساختہ مقدمہ ان کے ٹوئٹ پر درج کیا گیاہے۔

یہ تمام چیزیں ترنمول کانگریس اور اپوزیشن کوخاموش نہیں کرسکتے ہیں۔ بی جے پی سیاسی انتقام کو ایک اور جگہ لے جارہی ہے“۔

جب جئے پور ائیر پورٹ پولیس سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے کہاکہ ایسے کوئی جانکاری ان کے پاس موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”میرے پاس کوئی جانکاری نہیں ہے۔ کسی نے ہمیں جانکاری نہیں دی ہے“