گروگرام میں جمعہ ’نماز‘ میں خلل پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے ساتھ لوگ تحویل میں

,

   

مختلف ہندو تنظیموں کے ممبرس نے جمعہ نماز میں خلل ڈالنے کی کوشش کی اور ”بھارت ماتا کی جئے“ اور ”جئے شری رام“ کے نعرے لگائے۔


گروگرام۔ نعرے بازی کے ذریعہ جمعہ ”نماز“ میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے پر سات لوگوں کو پولیس نے تحویل میں لے لیاہے۔ایک پولیس اہل کار نے بتایا کہ کہ سیکٹر37علاقے سے امن کی برقراری کے لئے احتیاطی تدابیر کے طور پر کچھ لوگوں کو تحویل میں لیاگیاہے۔جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے ایک کھلے مقام پر جیسے ہی مسلم کمیونٹی کے لوگ پہنچے تو بعض ہندو تنظیموں کے متعدد ممبرس نے ”جئے شری رام“ اور ”بھارت ماتا کی جئے“ کے نعرے لگائے۔

چونکہ مسلسل نعرے بازی کرنے اور علاقے میں امن وسکون میں خلل پیدا کرنے کی وجہہ سے پولیس نے سات لوگوں کو تحویل میں لیاہے۔ یہاں پر اس بات کے بھی الزامات ہیں کہ بعض مقامی لوگوں نے اس سے قبل پارکنگ کے مسئلہ کا دعوی پیش کرتے ہوئے جائے مقام کے قریب میں ٹریکس لاکر کھڑا کردئے تھے۔

پچھلے جمعہ کے روز مختلف دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں نے مقرر مقام جو سیکٹر37پولیس اسٹیشن حدود میں آتا کو قبضے میں لے کر وہاں پر ”پوجا“ کی تھی اوردعوی کیاتھا کہ تقریب کا انعقاد ممبئی دہشت گرد حملے کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے یہ کام کیاجارہا ہے۔

ایک ماہ قبل بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے گروگرام کے سیکٹر12اے کے ایک مقام پر منعقد ہونے والی گوردھن پوجا میں حصہ لیاتھا۔ اس پوجا کا انعقاد سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی نے کیاتھا۔ نمازکی ادائی کے لئے عوام مقام پر کسی کے بھی قبضے پر اعتراض جتاتے ہوئے مشرا نے اس وقت کہاتھا کہ ”اگر لوگ مختلف مذاہب‘ عقائد اور طبقے کے ہر ہفتہ کا ایک دن عوامی مقام پر قبضہ جمائیں گے‘ تواس کے نتیجے میں سڑکوں اور پارکس میں انجماد کی صورتحال پیدا ہوجائے گی“۔

گروگرام کے سیکٹر 12میں مسلمانوں کی جانب سے جمعہ ”نماز“ ادائیگی کے دوران 29اکٹوبر کو خلل پیدا کرنے والے 30کے قریب لوگوں کو پولیس نے تحویل میں لیاتھا۔

تین سال قبل ضلع انتظامیہ نے جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے شہر کے 37مقامات کو مقرر کیاتھا جس کے بعد بعض ہندو گروپس کی جانب سے احتجاج کیاگیاتھا۔کچھ ماہ قبل ایک گروپ نے کھلے مقام پر نماز ادا کرنے کے خلاف احتجاج شروع کیاتھا جس کے بعد سے ماضی کے کئی ہفتوں سے جمعہ کے روز احتجاج کررہے ہیں۔