گروگرام ہجومی حملہ۔ فیملی اسی مقام پر رہنے کا فیصلہ کیا اور پولیس تحفظ کی مانگ کی ۔

,

   

گروگرام ۔ بھوپ نگر کے بھونڈسی میں 21مارچ کے روز کرکٹ میاچ کے دوران پیش ائے واقعہ کے بعد جس مسلم فیملی پر مبینہ طور پر ایک گروپ نے حملہ کیاتھا اس کے شہر چھوڑ جانے کی خبروں کے ایک روز فیملی نے فیصلہ کیاہے کہ وہ اسی شہر میں رہیں گے او رپولیس سے سکیورٹی فراہم کرنے کی مانگ کی

مذکورہ مسلم فیملی کے رشتہ دار جو باغپت‘ مظفر نگر‘ باروت‘ غازی آباد او رنئی دہلی میں رہتے ہیں ہفتہ کے روز ان کی حمایت کے لئے گروگرام پہنچے اور ان کے گھر میں ا س وقت تک رہنے کا فیصلہ کیاجب تک حالات معمول پر نہیں آجاتے ۔

درایں اثناء پولیس نے دو مزید ملزمین کو گرفتار کیاجن کی شناخت لکھن اور سندیپ کی حیثیت سے ہوئی ہے دونوں بیس سال کے ہیں اور نیاگاؤں کے ساکن بتائے گئے ہیں‘ اسی کے ساتھ گرفتار افراد کی تعداد تیرہ تک پہنچ گئی ہے۔

ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ ’’ تحقیقات کے دوران مزید دو نام سامنے ائے ہیں‘‘ او رمزیدکہاکہ تمام ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیا ہے۔

دودن قبل پولیس نے مسلم فیملی کے دو لوگ محمد عابد اور عامر کے خلاف جوابی ایف ائی آر درج کیاتھا ‘ دونوں کی عمر بیس سال کی ہے ‘ جن پرراجکمار کے ساتھ مارپیٹ کی ابتداء کا الزام ہے جو ہجومی تشدد کی وجہہ بنا۔ جوابی ایف آئی ار کے بعد اب تک مسلم فیملی سے کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔

محمد دلشاد نے کہاکہ’’ ہم کہیں نہیں جارہے ہیں‘ ہمارے کئی رشتہ دار ہم سے جڑ گئے ہیں‘‘ اور مزید کہاکہ سخت محنت کے پیسوں سے ہم نے یہ گھر بنایا ہے ہم اس کو چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

مذکورہ فیملی کے ایک رشتہ دار جس کی عمر پچاس سال کے قریب ہے جو بھونڈسی پہنچے نے کہاکہ آپسی بات چیت کے بعد یہ طئے کیاگیا ہے کہ فیملی کہیں نہیں جائے گی۔انہو ں نے پولیس سے موثر سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی درخواست کی ۔