ہریانہ میں مسلم تاجرین کے بائیکاٹ کا اعلان

   

مانیر: ہریانہ کے مانیر ڈسٹرکٹ میں ایک پنچایت نے جس کا یہ دعوی ہے کہ وہ تمام ہندو فرقوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے مسلمان تاجرین کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا جس کے لیے باقاعدہ ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بھاری تعداد میں لوگوں کے پاس ہتھیار بھی تھے۔ اس اجلاس کا انعقاد سمست ہندو سماج کے زیر سرپرستی کیا گیا تھا جس میں تقریباً 200 افراد نے شرکت کی جہاں مسلمانوں کو غیر ملکی تارکین وطن کہتے ہوئے ان کا تجارتی بائیکاٹ کرنے کیلیے ڈیوٹی مجسٹریٹ سجن سنگھ کو ایک یادداشت بھی پیش کی گئی۔ یہی نہیں بلکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ علاقہ میں رہنے والے مسلمانوں کی حرکات و سکنات پر کڑی نظر رکھی جائے اور لوگ اپنے پاس موبائیل فون کے بجائے ہتھیار رکھیں۔ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا جہاں نپور شرما کو شان رسالتؐ میں گستاخی کے لیے جج نے پورے ملک سے معذرت خواہی کرنے کا حکم دیا تھا یہ پنچایت نے کہا کہ ایسے جج کا مواخذہ ہونا چاہئے۔ اس موقع پر پنچایت کے ایک رکن اشوتوش تیاگی نے کہا کہ اگر مذہب کو بچانے کے لیے ہمیں گولی چلانے میں پہل کرنی پڑی تو اشوتوش تیاگی سب سے پہلے گولی چلائے گا۔ یادد رہے کہ حالیہ دنوں میں دھرم سنسد کا انعقاد کرکے مسلمانوں کے قتل عام کرنے کے لیے بھی ہندوئوں کو اکسایا جاچکا ہے۔