ہندوستان میں انفلوئنزا سے مرنے والوں کی تعداد 9ہوگئی

   

نئی دہلی :ہندوستان میں بدلتے ہوئے موسمی حالات کے پیش نظر H3N2 انفلوئنزا پھیلنے کے خطرے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ مہاراشٹرا کے تمام ہاسپٹلس انتظامیہ کو چوکس رہنے کو کہا گیا ہے۔ دہلی میں حکومت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کووڈ۔19 سے متعلق رہنما اصول پر عمل کرنے کو کہا ہے۔اب تک ملک بھر میں کم از کم9 افراد H3N2 انفلوئنزا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ ملک میں H3N2 انفلوئنزا سے متعلق پہلا کیس اس وقت سامنے آیا جب کرناٹک کے ضلع ہاسن میں ایک 82 سال کے شخص کی موت ہوگئی۔مرکزی وزارت صحت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لکھا ہے اور کہا ہے کہ انفلوئنزا جیسی بیماری یا شدید سانس کے انفیکشن کے کیسوں کے طور پر پیش ہونے والے سانس کے پیتھوجینز کی مربوط نگرانی کیلئے آپریشنل رہنما خطوط پر عمل کرنے اورہاسپٹلس کی تیاریوں کا بھی جائزہ لینے کی درخواست کی، جیسے کہ ادویات اور طبی آکسیجن کی دستیابی، کووڈ۔19 اور انفلوئنزا کے خلاف ویکسینیشن کوریج وغیرہ۔
وزیر نے ڈاکٹروں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ سوائن فلو، انفلوئنزا اے ذیلی قسم H3N2 اور CoVID-19 سمیت دیگر فلو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں ماسک پہنیں۔ یہ فلو بنیادی طور پر وائرس کی بوندوں کے ذریعے پھیلتے ہیں۔مہاراشٹرا، گجرات، اوڈیشہ، کرناٹک، پڈوچیری، تامل ناڈو اور آسام چند ایسی ریاستیں ہیں جہاں انفلوئنزا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔