ہندوستان میں کوروناوائرس متاثرین کی تعداد 606 ہوگئی

,

   

کیرالا میں صرف 20 منٹ میں ایک شخص سے 4 افراد تک وائرس پھیلا۔نماز باجماعت یا نماز جمعہ منسوخ کی جاسکتی ہے : جامعہ ازہر

وزیراعظم مودی سے صدر روس پوٹن کی بات چیت
چین نے وائرس پھیلایا ، جی ۔ 7گروپ کا اتفاق

مکہ مکرمہ ،مدینہ منورہ اور ریاض میں مکمل لاک ڈاؤن
امریکہ میں60,000 افراد متاثر، 827 اموات

ساری دنیا لاک ڈاؤن کا شکار، چین میں عام زندگی بحال
دنیا بھر میں 20,000 اموات، یوروپ میں زیادہ ہلاکتیں

نئی دہلی ؍ ریاض ؍ بیجنگ ۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں کوروناوائرس کے مزید 90 پازیٹیو کیس پائے گئے۔ اس کے ساتھ ہی ملک بھر میں کوروناوائرس سے متاثرین کی تعداد 606 اور مرنے والوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ 43 افراد کو علاج کے بعد ڈسچارج کیا گیا۔ سب سے زیادہ بہار، کرناٹک، گجرات، پنجاب، دہلی، مغربی بنگال، ہماچل پردیش کے علاوہ مہاراشٹرا میں کوروناوائرس سے افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کیرالا میں صرف 20 منٹ میں ایک شخص سے چار لوگوں تک کوروناوائرس پھیلا ہے۔ کاسرگوڈ کے کلکٹر ڈی سجیتھ بابو نے کوروناوائرس کے کیس کو لیکر ایک بڑا انکشاف کیا ہیکہ صرف 20 منٹ میں ایک شخص سے 4 لوگوں میں یہ وائرس پھیل گیا ہے۔ ملک میں وائرس کے کیس مسلسل بڑھتے جارہے ہیں۔ کیرالا میں متاثرہ شخص کئی کلب، تین شادیوں، ایک آخری رسومات اور دیگر عوامی پروگراموں میں حصہ لیا۔ اس شخص کے ذریعہ وائرس پھیل کر دوسروں کو متاثر کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے انتباہ دیا کہ جو لوگ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اگر عوام نے احتجاج نہیں کیا تو یہ ملک 20 سال پیچھے چلا جائے گا۔ انہوں نے کوروناوائرس کے خلاف لڑنے والے عملہ جیسے ڈاکٹرس، فضائی عملہ کے ساتھ بدتمیزی کرنے والوں کو بھی انتباہ دیا۔ ملک کو 21 دن کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا ہے۔ اگر کوروناوائرس کا بحران ختم نہیں کیا گیا تو یہ پھیلتا جائے گا۔ اس کی تباہی ہم تصور نہیں کرسکیں گے۔ مدھیہ پردیش میں اس وقت خوف کا سا ماحول پیدا ہوا جب صحافی کا کوروناوائرس ٹسٹ پازیٹیو پایا گیا۔ یہ صحافی سابق چیف منسٹر کمل ناتھ کی پریس کانفرنس میں بھی موجود تھا۔ ساری دنیا میں کوروناوائرس کے خلاف جنگ کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایک طرف ساری دنیا لاک ڈاؤن کا شکار ہے دوسری طرف چین میں عام زندگی بحال ہورہی ہے۔ فیکٹریاں کھول دی گئی ہیں۔ پروازوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ کوروناوائرس کے اہم مرکز ووہان میں لاک آؤٹ ختم کردیا گیا ہے۔ امریکہ میں کوروناوائرس سے متاثرین کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 827 اموات ہوئی ہیں۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے اعلان کیا کہ کوروناوائرس سے بچنے کیلئے سعودی عرب کے تین شہروں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور الریاض میں مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ تینوں شہروں میں کرفیو کی مدت میں توسیع کا اعلان بھی کیا گیا۔ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے نئے اقدامات کی منظوری دی ہے۔ صدر روس نے وزیراعظم نریندر مودی کو فون کرکے کوروناوائرس سے متعلق صورتحال کا جائزہ لیا۔ روس میں کوروناوائرس کے کیسوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ روس کے قانون سازوں نے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے قرنطینہ کے اصولوں کی خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کی تجویز پیش کی ہے۔ جو بھی قرنطینہ کی خلاف ورزی کرے گا اسے 7 سال کی قید کی سزاء دی جائے گی۔ G-7 ممالک نے اس الزام سے اتفاق کیا کہ چین نے ہی کوروناوائرس کو پھیلایا ہے۔ امریکی سکریٹری مائیک پومپیو نے کہا کہ ہر ملک کی ذمہ داری ہیکہ وہ وائرس سے متعلق دوسرے ممالک کو آگاہ کرے۔ چین نے اس وائرس کو پوشیدہ رکھا۔ اسی دوران جامعہ ازہر مصر کے علما ء کی سپریم کونسل نے کوروناوائرس کے حوالہ سے فتویٰ جاری کیا ہیکہ انسانی زندگیوں کے تحفظ کیلئے باجماعت نماز یا جمعہ کی نماز کی پابندی کی جاتی ہے تو حکومت کی ہدایت پر عمل کرنا ضروری ہے۔ جامعہ ازہر کے فتویٰ کے مطابق کوروناوائرس تیزی سے پھیلتا ہے ۔ اسلامی شریعت کے عظیم مقاصد میں ایک زندگی کو بچانا اور تمام خطرات و نقصانات سے محفوظ رکھنا ضروری ہے۔ علمائے کرام جامعہ ازہر کے مطابق ہر مسلمان ملک میں ریاستی عہدیداروں کو باجماعت نماز یا نماز جمعہ پر پابندی لگانے کی اجازت ہے۔
معمر افراد گھروں پر رہیں۔ مسجد میں نہ جائیں۔