ہندوستان کی پہلی مسلم خاتون نیورو سرجن۔ اردو میڈیم سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والی ڈاکٹرمریم لڑکیوں کے لیے ایک تحریک

   


حیدرآباد ۔ 22 ۔ نومبر : ( ایجنسیز ) : کامیابی ان ہی کے قدم چومتی ہے جو محنت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے، ہندوستان میں مسلم برادری کی پہلی خاتون نیورو سرجن ڈاکٹر مریم عفیفہ انصاری نے اپنی سخت محنت اور جدوجہد کے ذریعہ یہ ثابت کردیا ہے کہ سچی لگن اورمحنت کے ذریعہ کسی بھی چوٹی کو سرکیا جاسکتا ہے۔ مریم عفیفہ انصاری کا بچپن سے ہی خواب تھا کہ وہ ڈاکٹربنیں انھوں نے سال 2020 میں NEET امتحان میں 137 واں رینک حاصل کیا۔ مریم نے اپنی ابتدائی تعلیم مالیگاوں کے ایک اردو میڈیم اسکول میں مکمل کی بعد ازاں وہ حیدرآباد منتقل ہوگئیں۔ انھوں نے دسویں جماعت میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا، مریم نے عثمانیہ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی تکمیل کی اور پھرجنرل سرجری میں ماسٹرس کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے ایم بی بی ایس کورس کے دوران پانچ گولڈ میڈل حاصل کئے۔ 2017 میں اپنا کورس مکمل کرنے کے بعد وہ اسی کالج میں جنرل سرجری کے ماسٹر کورس کے لیے مفت داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔2019 میں انھوں نے انگلینڈ کے رائل کالج آف سرجنز سے اپنی پوسٹ گریجویٹ ڈگری MRCS مکمل کی۔ 2020 میں اس نے ڈپلومہ آف نیشنل بورڈ کا کورس کیا۔ یہ ایک خصوصی پوسٹ گریجویٹ ڈگری ہے جو ہندوستان میں ماہر ڈاکٹروں کو دی جاتی ہے۔ مریم کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پیشہ کے ذریعہ قوم کی خدمات کرنے کی کوشش کریں گی۔ انھوں نے مسلم لڑکیوں کو دئیے گئے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمت نہ ہاریں، کبھی کسی کو یہ نہ کہنے دیں کہ آپ یہ نہیں کر سکتیں، اسے حاصل کر کے انہیں غلط ثابت کریں۔ مریم کی والدہ ٹیچر ہیں انھیں اپنی بیٹی پر فخر ہے۔ ڈاکٹر مریم عفیفہ انصاری ہندوستان کی نوجوان نسل اورخاص طور پر لڑکیوں کے لیے ایک تحریک ہیں۔