یروشلم میں یہودی عبادت گاہ کے باہر فائرنگ، 7 افراد ہلاک

,

   

یروشلم : اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز مشرقی یروشلم میں ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر ایک فلسطینی نے فائرنگ کر کے 7 افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ بعد میں پولیس نے بھی حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اسرائیل کے پولیس کمشنر کوبی شبتائی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ، حالیہ برسوں میں ہمارے سامنے ہونے والے بدترین حملوں میں سے ایک ہے۔ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان حملہ کا یہ تازہ ترین واقعہ پیش آیا ہے۔ اس واقعہ سے ایک روز قبل ہی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کی جانے والی ایک کارروائی کے دوران سات عسکریت پسندوں اور ایک عمر رسیدہ خاتون سمیت10 فلسطینی شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔ اسرائیلی پولیس اور طبی ماہرین نے بتایا کہ فائرنگ کا یہ واقعہ مشرقی یروشلم کے نواحی علاقہ نیوے یاآکوف میں واقع ایک عبادت گاہ کے باہر پیش آیا، جہاں عبادت گزار ہولوکاسٹ کے بین الاقوامی یادگاری دن کے موقع پر جمع ہوئے تھے۔ حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے کے بعد بندوق بردار کار میں سوار ہو کر فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا تاہم پولیس نے اس کا تعاقب کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران حملہ آور کو بھی ’ہلاک کر دیا گیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق مجرم کی شناخت مشرقی یروشلم سے تعلق رکھنے والے ایک 21 سالہ شخص کے طور پر ہوئی ہے، جس نے تنہا طور پر یہ کام کیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے فائرنگ کے مقام کا دورہ کیا اور صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ سیکوریٹی سے متعلق ان کی کابینہ کی میٹنگ کے بعد اس حملہ پر سرکاری ردعمل کے بارے میں فوری اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے اسرائیلی عوام سے یہ بھی کہا کہ وہ خود قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔مغربی کنارے میں کارروائی کے بعد اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر بھی بمباری کی اور جمعے کی شب غزہ کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔
کیمپ کو بھی نشانہ بنایا