یہ کیسے ممکن ہے؟۔۔۔۔۔۔۔// بقلم:مولانا منت اللہ رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ

,

   

مسلمانوں کی تنزلی کا سب سے بڑا سبب یہی ہے کہ انہوں نے بھلائی کے لئے محنت و مشقت کرنا چھوڑ دی۔ اسلام جو بھلائی کا حکم دینے والا خیر کا سر چشمہ اور نیکی و پرہیز گاری کا معلم ہے، مسلمان چاہتا ہے کہ وہ بے محنت کے اسے حاصل ہو جائے، اس کے لئے کسی قسم کی جدو جہد نہ کرنی پڑے، قربانیاں نہ دینی پڑیں اور گھر بیٹھے یہ عظیم الشان دولت حاصل ہو جائے ، یہ کس طرح ممکن ہے؟ اچھی چیزوں کو حاصل کرنا ہے تو قربانیاں دینی ہوں گی، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے واقعات سے یہ ثابت ہے کہ انہوں نے اسلام کے لئے جان کی بازی لگادی تھی، اسلام کی راہ میں بڑی بڑی تکلیفیں برداشت کی تھیں۔
مسلمانوں کا حال دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ابھی تک اس قوم کی نہ راہ متعین ہے نہ اس کو اپنی منزل معلوم ہے، اگر غور کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ اس کی منزل سامنے ہے اور راہ بھی دیکھی بھالی ہے، لیکن مسلمان منزل کو مشتبہ نگاہوں سے دیکھتا ہے، اور صراط مستقیم پر نقد و تبصرہ میں مصروف ہے اور کچھ ایسی بحث وفکر میں لگا ہوا ہے کہ یہ راه منزل مقصود تک لے جائے گی یا نہیں؟
آج بھی وہ نسخۂِ کیمیاء (قرآن) ہمارے ہاتھوں میں موجود ہے جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو عزت دی تھی، پھر کیوں نہ ہم قرآن پاک کی طرف رجوع کریں اور اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں احکام اسلامی کو نافذ کریں۔

امیر شریعت حضرت مولانا منت اللہ رحمانی صاحب رحمۃ اللہ علیہ
(سابق جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ