۔بجٹ میں اقلیتیں بُری طرح نظرانداز مودی حکومت کا ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ نعرہ کھوکھلا

,

   

یو پی ایس سی تیاری اسکیم کو ختم کردیا گیا، استاد اسکیم کیلئے صرف 10لاکھ روپئے مختص

نئی دہلی : مرکزی بجٹ میں اقلیتی بہبود کیلئے فنڈس میں آج بھاری کمی کی گئی ہے جس کے بعد اپوزیشن قائدین کے علاوہ مسلم اسکالرز نے بھی مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ مسلم اسکالرز نے وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے بجٹ کو اقلیتوں کیلئے مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ نعرہ اقلیتوں کے معاملہ میں کھوکھلا ثابت ہوا ہے جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کو بری طرح نظر انداز کیا جارہا ہے۔ موجودہ بجٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی 15 فیصد اقلیتی آبادی کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کی گئی۔اس سال اقلیتی بجٹ میں تقریباً 38 فیصد کی بھاری کمی کی گئی ہے جبکہ 2022-23ء کے مقابلہ میں اس بار اقلیتی بجٹ میں تقریباً 1,923 کروڑ روپئے کی کمی کی گئی۔ 2022-23ء میں اقلیتوں کیلئے 5020 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ تاہم اس بار صرف 3097 کروڑ روپئے ہی مختص کئے گئے۔اقلیتی برادری کی تعلیمی ترقی کیلئے بجٹ میں انتہائی کنجوسی کا مظاہرہ کیا گیا اور بھاری کمی کی گئی۔ پری میٹرک اسکالرشپ کیلئے صرف 433 کروڑ روپئے ہی مختص کئے گئے جبکہ گذشتہ سال 1,425 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے۔ اسی طرح میٹرک کم مینس اسکالر شپ میں بھی گذشتہ سال کے مقابلہ میں اس سال 326 کروڑ روپئے کی کمی کردی گئی اور اس سال صرف 44 کروڑ روپئے ہی مختص کئے گئے۔ وہیں ایجوکیشن اسکیم فار مدرسہ اور اقلیتوں سے متعلق بجٹ میں بھی 150 کروڑ کی کمی کرکے اس سال صرف 10کروڑ روپئے ہی مختص کئے گئے۔ یہ رقم سارے ہندوستان کے اقلیتوں کیلئے ہے۔موجودہ بجٹ میں اقلیتوں کیلئے صرف پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے بجٹ میں 550 کروڑ روپئے کا اضافہ کیا گیا۔ گذشتہ سال اس کیلئے 515 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے جبکہ اس سال 1,065 کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔ اقلیتی طلباء کیلئے مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ میں بھی 3 کروڑ کی معمولی کمی کی گئی۔ اس سال 96 کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔دلچسپ بات یہ ہیکہ یو پی ایس سی کی تیاری کے سلسلہ میں اقلیتی طلبہ کیلئے جاری اسکیمات کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا اور وزارت اقلیتی امور کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیم ’استاد‘ جسے دستکاروں کیلئے شروع کیا گیا تھا،اس کیلئے صرف 10 لاکھ روپئے ہی مختص کئے گئے۔