اللہ کے رسول نے کبھی کسی کھانے کو عیب نہیں لگایا(حدیث نبوی ﷺ)

   

الله کے رسول کبھی کسی کھانے کو عیب نہیں لگایا اگر خواہش ہوتی تو کھالیتے اور اگر ناپسند ہوتا تو چھوڑدیتے

ارے یہ کیا کردیا تم نے؟، اتنا زیادہ نمک ؟ کوئی جانور بھی نہیں کھا سکے گا،دماغ کہاں رہتا ہے تمھارا؟

یہ ڈانٹ اس ماں پر ہو رہی ہے جس نے اپنے بیٹے کے لئے کیا کیا تکلیفیں نہیں اٹھائی؟ جس نے اپنے بیٹے کے ہر ناز ونخرے کو برداشت کرتی رہی، جس نے اپنے بیٹے کی خوشی کی خاطر خود غم میں پگلتی رہی۔

یہ غصہ اس بیوی پر ہور ہاہے جس نے اپنے چھوٹے، بڑے بچوں کی پرورش اور دیگر کام کے ساتھ ساتھ اپنے شوہر عزیز کو وقت پر کھانا پکاکر کھلا رہی ہے

جی! یہ سب ہوتا ہے اور ہور ہاہے، اتنی چھوٹی بات پر بیٹا ماں کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے، شوہر اپنے بچوں کے مستقبل کے پرواہ کئے بغیر طلاق دے دیتا ہے

عزیزو! کھانا جب سامنے آجائے تو ایک لمحہ کے لئے سوچئے کہ دنیا میں کتنے لوگ ہیں جن کو کھانے کا ایک لقمہ بھی میسر نہیں جو زندہ رہنے کے لئے پتّے کھاتے ہیں اور کیچڑ والے پانی پی کر اپنی پیاس بجھاتے ہیں، اللہ نے آپ کو یہ نعمت دی ہے شکر بجا لائیے، اپنے غریب بھائیوں کے لئے کچھ بھی نہیں کرسکتے تو ان کے لئے اللہ کےحضور دعا کیجئے کہ یا اللہ جس طرح تو نے ہمیں یہ نعمت عطا کی تیرے ہر مومن بندے کو بھی عطا فرما

 پھر دیکھیے کہ آپ کے رزق میں برکت کا نزول ہی نزول گا۔

اللہ ہم سب کو توفیق دے

حدیث کو خوب پھیلا کر عنداللہ ماجور ہوجائیے.

(مائدۃالحدیث کے وال سے)