ایم سی ڈی انتخابات۔ مہم ہوئی اختتام پذیر‘ڈسمبر4کو ہوگی رائے دہی

,

   

اے اے پی وارڈس کی تشکیل جدید کے بعد درالحکومت میں پہلی مرتبہ میونسپل انتخابات میں اے اے پی کی راہ ہموار ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔
نئی دہلی۔دہلی مجالس انتخابات کی ہائی پروفائل مہم جمعہ کے روز بی جے پی کی دوبارہ اقتدار پر قابض ہونے اور اے اے پی کے علاوہ کانگریس کی تبدیلی کی سونچ کے ساتھ چلائی جانے والی انتخابی مہم اختتام کو پہنچی ہے۔

تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابات کے لئے بھر پور مہم چلائی جس میں شہر میں صفائی کا مسئلہ سیاسی گفتگو رہا ہے۔بی جے پی جو شہر کے اس ادارے پر 2007سے قابض ہے‘ اپنی جیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے کوشاں ہے‘ جبکہ عام آدمی پارٹی جس کی اسمبلی میں اکثریت ہے وارڈز کی حد بندی کے بعد درالحکومت میں پہلی مرتبہ انتخابات میں قدم جمانے کوشاں ہے۔

بی جے پی کے لئے اس کے اہم قائدین نتن گڈکرے‘ مینکاشی لیکھی‘ پیوش گوئل اور ہردیپ سنگھ پوری نے مہم چلائی ہے۔

کنفڈریشن آف ال انڈیاٹریڈرس(سی اے ائی ٹی) کے بشمول دہلی کے 50ٹریڈ اسوسیشنوں نے مجوزہ بلدی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کا اعلان کیاہے۔

دہلی میونسپل کارپوریشن کی 272وارڈس پر یہ سنسی خیز انتخابات کے لئے 4ڈسمبر کو رائے دہی ہوگی جبکہ نتائج 7ڈسمبر کواعلان کئے جائیں گے۔پرامن اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے دہلی پولیس چوبیس گھنٹے کام کررہی ہے۔

اسپیشل پولیس کمشنر (ایل اینڈ او) زون ون دپیندر پاٹھک نے اے این ائی کو بتایاکہ”دہلی پولیس انٹل وینگ خصوصی برانچوں اورسنٹرل ایجنسیوں کے ساتھ کام کررہی ہے۔

وقفہ وقفہ کی نگرانی کی جارہی ہے صاف اور شفاف انتخابات کے لئے نظم ونسق پر کنٹرول اور انسداد قانون اور نظم ونسق پر چوبیس گھنٹے چوکسی برتی جارہی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ دہلی پولیس ایم سی ڈی انتخابات کے لئے پوری طرح تیار ہے۔پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی ہے۔

ایسے 250وارڈس ہیں جہاں پر موجود ہ برسراقتدار بی جے پی کا اے اے پی او رکانگریس کے ساتھ سخت مقابلہ ہوسکتا ہے۔ قومی درالحکومت کے محکمہ آبکاری نے جمعہ کی رات سے رائے دہی کے اختتام پذیر ہونے تک دہلی میں شراب بندی کا اعلان کردیاہے۔