کنہیا لال قتل۔ بہار ی شخص سے حیدرآباد میں این ائی اے کی پوچھ تاچھ

,

   

محمد منورحسین اشرفی جس سے پوچھ تاچھ کی گئی ہے‘ کئی سالوں سے شہر میں ایک مدرسہ چلارہا ہے
حیدرآباد۔ مذکورہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے) نے منگل کے روز سنتوش نگر کے قلندر نگر میں رہنے والے ایک بہاری نژاد شخص سے کنہیا لال کے قتل کے معاملے میں پوچھ تاچھ کی ہے‘ کنہیا لال وہی ٹیلر ہے جس کو سوشیل میڈیا پر ملعون نوپور شرما کی حمایت پر مشتمل پوسٹ مبینہ شیئر کرنے پر دو مسلمان افراد نے قتل کردیاتھا۔

این ائی اے نے جس شخص سے پوچھ تاچھ کی ہے اس کی شناخت36سالہ محمد منور حسین اشرفی‘ ساکن ماچی پور (باگال پور) بہار کی حیثیت سے ہوئی ہے۔

فی الحال وہ حیدرآباد کے سنتوش نگر علاقے میں رہ رہے ہیں۔ ذرائع کے بموجبانہیں این ائی اے کی جانب سے 14جولائی تک جئے پور میں کنہیا لال کے قتل کے ضمن میں تحقیقات کے لئے پیش ہونے کی ایک نوٹس دی گئی تھی۔

منگل کے روز این ائی اے کی جانب سے گھر کی تلاشی لینے کے بعد اشرفی کو چھوڑ دیاگیاتھا۔ مذکورہ شخص کو بہار کے باگال پور کا رہنا والا بتایاجارہا ہے کہ سنتوش نگر میں ایک اسلامی مدرسہ چلاتے ہیں۔ ذرائع نے مزیدکہاکہ پیر کی رات این ائی اے کی ٹیم اس کے گھر پہنچے اور پوچھ تاچھ کے لئے انہیں گھر سے اٹھالیاتھا۔

ذرائع کے بموجب مذکورہ این ائی نے جو اودئے پور (راجستھان) میں پیش ائے کنہیا لال کے قتل کی جانچ کررہی ہے کو دوکان میں ٹیلر کے قتل میں گرفتارہوئے دو ملزمین میں سے ایک کے موبائیل فون کی جانچ میں اشرفی کا نمبرملا ہے۔

بتایاجارہا ہے کہ مذکورہ شخص کو قاتلوں میں سے ایک کا فون کال موصول ہواتھا۔ بات چیت کیا ہوئی ہے اس کی پتہ نہیں چلا ہے۔ دونوں ملزمین کے ساتھ اشرفی کے کال تفصیلات کی بنیادپر مذکورہ ٹیم حیدرآباد پہنچی اور بتایاجارہا ہے کہ کنہیا لال قتل کے ضمن میں ان سے پوچھ تاچھ کی ہے۔

ایک این ائی اے کی ٹیم بتایاجارہا ہے کہ حیدرآباد پولیس سے مدد کی مانگ کے ساتھ ائی اور پروٹوکال کے مطابق ایک مقامی خصوصی ٹیم مدرسہ پہنچی اور اس شخص سے پوچھ تاچھ کی ہے۔

بعدازایں انہیں تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ حیدرآباد پولیس کے اہلکاروں نے کہاکہ ”مذکورہ شخص کا بیان قلمبند کرلیاگیا ہے اور اس شخص کو نوٹس جاری کی گئی ہے۔ ان سے جئے پور میں پوچھ تاچھ کے لئے ایجنسی کے روبرو پیش ہونے کا استفسار کیاگیاہے“۔