کینیڈا میں اسلامو فوبیا پر کنٹرول کیلئے خصوصی نمائندہ کا تقرر

,

   

ٹروڈو ملک سے نفرت اور امتیازی سلوک ختم کرنے کے خواہاں، انسانی حقوق کی وکیل امیرہ القوابی کو اہم ذمہ داری

ٹورنٹو کینیڈا نے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنا پہلا خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے تاکہ حالیہ برسوں میں ملک کی مسلم کمیونٹیز کے ارکان کو ہدف بنا کر کیے جانے والے حملوں، نفرت اور امتیازی سلوک کو روکا جا سکے۔وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ انسانی حقوق کی وکیل امیرہ الغوابی یہ عہدہ سنبھالیں گی اور وہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے حکومتی پالیسیوں، قانون سازی اور دیگر پروگراموں کے بارے میں مشورے دیں گی۔ٹروڈو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تنوع کینیڈا کی سب سے طاقتوں میں سے ایک ہے۔ لیکن بہت سے مسلمانوں کو اسلامو فوبیا کا بھی سامنا ہے۔ ہمیں اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں کسی کو بھی اپنے عقیدے کی وجہ سے نفرت کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے الغوابی کی تقرری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامو فوبیا اور اس کی تمام شکلوں میں نفرت کے خلاف لڑائی میں یہ ایک اہم قدم ہے۔کئی برسوں سے کینیڈا میں مسلم کمیونٹی کے رہنما حکام سے نسل پرستی، نفرت انگیز تشدد اور انتہائی دائیں بازو کے گروپوں کے پھیلاو کو روکنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں۔سن 2020 کی ایک تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حالیہ برسوں میں ملک میں نفرت کا پرچار کرنے والے گروپوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔مسلم کمیونیٹیز کو ہدف بنا کر کیے جائے والے مہلک اور پرتشدد واقعات کے ایک سلسلے کے بعد، جس نے خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی، ٹروڈو کی حکومت نے نفرت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک سربراہی اجلاس بلایا۔جون 2021 میں، ایک مسلمان خاندان کے چار افراد اس وقت مارے گئے جب صوبے انٹاریو میں ایک شخص نے اپنا ٹرک ان پر چڑھا دیا۔ ، جب کہ 2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد میں ایک مسلح شخص نے چھ افراد کو اس وقت قتل کر دیا جب وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ایمنسٹی کینیڈا نے امیرہ الغوابی کی تقریری کو نفرت کے خاتمے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔جمعرات کو، مسلمانوں کے ایک گروپ نیشنل کونسل آف کینیڈین نے کینیڈا کی جانب سے الغوابی کی تقرری کا خیرمقدم کیا۔گروپ کے سی ای او، اسٹیفن براؤن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کینیڈا کی حکومت اسلامو فوبیا کے خلاف لڑائی کے لیے میدان میں اتری ہے۔