گجرات فساد: سنجیو ،تیستا، سری کمارکیخلاف چارج شیٹ

,

   

احمد آباد: گجرات کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے 2002 کے گجرات فسادات کے سلسلے میں مبینہ طور پر ثبوت گھڑنے کے معاملے میں ممبئی کی جہدکار تیستا سیتلواد، ریٹائرڈ ڈی جی پی آر بی سری کمار اور سابق آئی پی ایس آفیسر سنجیو بھٹ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس دیپن بھدرن نے جو ایس آئی ٹی اور انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے سربراہ ہیں، تصدیق کی کہ احمدآباد کی ایک عدالت میں تینوں کے خلاف منگل کو چارج شیٹ داخل کی گئی۔ تیستا2 ستمبر کو ضمانت پر رہا ہوئی، جبکہ سری کمارنے 25 جون کو ان کی گرفتاری کے بعد سے حراست میں ہیں۔ انہوں نے گجرات ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی ہے جس کی سماعت 28 ستمبر کو ہونے والی ہے۔یہ ایف آئی آر ان کے خلاف احمد آباد ڈیٹیکشن آف کرائم برانچ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر انہی الزامات پر درج کی تھی جس نے 2002 کے فسادات میں اس وقت کے چیف منسٹر نریندر مودی، ان کے وزراء کی کونسل اور بیوروکریٹس کو دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھا تھا۔ دونوں کو 25 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سنجیوبھٹ پہلے ہی پالن پور جیل میں بند ہیں، جنہیں 1990 کے حراستی موت کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی۔ تیستا، سری کمار اور بھٹ کیخلاف سیکشن 120 بی (مجرمانہ سازش)، 468 (جعلسازی)، 471 (جعلی دستاویز یا الیکٹرانک ریکارڈ کو استعمال کرتے ہوئے)، 194 کے تحت چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔ سزائے موت، 211 (زخمی کرنے کے ارادے کاجھوٹا الزام) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 218 (سرکاری ملازم کا غلط ریکارڈ تیار کرنا یا کسی شخص کو سزا یا جائیداد کو ضبطی سے بچانے کے ارادہ سے لکھنا) کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔