امریکی صدارتی امیدواروں ٹرمپ اور کملا پر چینی سائبر حملے
نیویارک: امریکی صدارتی انتخابات سے چند روز قبل ہیکروں کے ایک گروپ نے مشہور امریکی شخصیات کو اپنی کارروائیوں کا نشانہ بنایا ہے۔اس گروپ کا تعلق چینی حکومت سے بتایا جا رہا ہے۔ ان کا نشانہ بننے والوں میں سابق امریکی صدر اور حالیہ ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کے گھرانے کے افراد اور موجودہ امریکی صدر جوزف بائیڈن کے انتظامیہ اور وزارت خارجہ کے ذمہ داران شامل ہیں۔ ان میں ڈیموکریٹ امیدوار کملاہیریس کی انتخابی مہم کے ارکان عملہ بھی شامل ہیں۔ ’نیویارک ٹائمز‘ کا دعویٰ ہیکہ ہیکنگ کی پیچیدہ تخریبی سائبر کارروائی نے امریکی قومی سلامتی کے حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس لیے کہ ہیکروں نے ایسے افراد کی ایک بڑی فہرست کو نشانہ بنایا ہے جن کا رابطہ چینی حکومت کیلئے دلچسپی کا مرکز ہے۔ ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ تحقیقات حساس نوعیت کی ہیں اور ہدف بننے والی معروف شخصیات کی فہرست میں 100 سے کچھ کم افراد شامل ہیں۔جن فون سٹس کو ہیک کیا گیا وہ نمایاں شخصیات کے زیر استعمال ہیں۔ان میں صدارتی امیدوار ٹرمپ، اُن کا بیٹا ایرک اور داماد جیرڈ کُشنر شامل ہے۔ ان کے علاوہ امریکی سفارت کار، حکومتی اہل کار اور سیاسی شخصیات شامل ہیں جو عوام الناس کیلئے تو بڑی حد تک غیرمعروف ہیں لیکن ان چینی ذمہ داران کیلئے بڑی دلچسپی کا مرکز ہیں جو امریکہ کی داخلہ پالیسی کے بارے میں مزید جاننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے ایک امریکی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ چینی ہیکروں کا ایک گروپ کئی شخصیات کی ٹیلی فون کالیں ہیک کرنے اور آڈیو ریکارڈنگز جمع کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ ان میں امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا مشیر شامل ہے۔ یہ بات امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بتائی۔ ہیکنگ کا یہ حملہ چینی حکومت کے ساتھ کام کرنے والا ادارہ کی بڑی سرگرمی ہے۔ یہ اس ٹیم کی جانب سے جاسوسی کی وسیع کارروائی کا حصہ ہے۔امریکی حکام نے ہیکنگ کے دائرہ کار کے تعین کیلئے تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔