اسمبلی انتخابات کے نتائج انڈیا اتحاد کی جماعتوں کو جوڑنے کا ذریعہ ہوں گے

   

پارٹی کا استحکام سارے اتحاد کا استحکام ہوگا، کانگریس کا دعویٰ ۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوسرے مرحلہ کا امکان بھی برقرار

حیدرآباد 8 نومبر ( سیاست نیوز ) پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات سے قبل جبکہ یہ لگ رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد انلایا میں کچھ اختلافات پیدا ہو رہے ہیں کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 ڈسمبر کو اسمبلی انتخابات کے نتائج اس اتحاد کو متحد کرنے کا ذریعہ بنیں گے اور ’’ فیوی کال ‘‘ ثابت ہونگے ۔ ان نتائج کے بعد اس اتحاد کی آگے کی حکمت عملی کو قطعیت دی جائے گی ۔ ذرائع نے کہا کہ انڈیا اتحاد کیلئے کانگریس انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور کانگریس پارٹی جتنی طاقتور اور مستحکم ہوگی یہ اتحاد کیلئے اتنا ہی بہتر ہے ۔ کانگریس کو امید ہے کہ وہ راجستھان ‘ چھتیس گڑھ ‘ مدھیہ پردیش ‘ تلنگانہ اور میزورم کے انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرے گی ۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس ان انتخابات میں کامیابی حصال کرتی ہے تو اس سے انڈیا اتحاد مستحکم ہوگا ۔ اتحاد کے آئندہ اجلاس اور مستقبل کی حکمت عملی کا 28 نومبر کو ان ریاستوں میں انتخابی مہم کے اختتام کے بعد تعین کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ 3 ڈسمبر کے بعد سبھی جماعتیں ساتھ آئیں گی اور ایک دوسرے سے مضبوطی سے جڑ جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ان نتائج کے بعد انڈیا اتحاد کی تمام جماعتوں میں اتحاد کا جذبہ پیدا ہوگا ۔ یہ نتائج نہ صرف کانگریس بلکہ بحیثیت مجموعی سارے انڈیا اتحاد کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہونگے ۔ کانگریس ذرائع نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے دوسرے مرحلہ کا امکان بھی مسترد نہیں کیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خیال ابھی برقرار ہے ۔ تاہم اگر یہ یاترا ہوگی تو یہ پہلے سے مختلف ہوگی ۔ ذرائع کے بموجب اگر یاترا کا اہتمام ہوگا تو اسمبلی انتخابات کے بعد ہوگا ۔ واضح رہے کہ سماجوادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں مفاہمت نہ ہونے پر کانگریس پر تقنید کی تھی ۔ اسی طرح بہار کے چیف منسٹر و جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار نے بھی طنزیہ انداز میں کانگریس کے اسمبلی انتخابات میں مصروف ہونے کا تذکرہ کیا تھا ۔ سماجوادی سربراہ نے مدھیہ پردیش میںمفاہمت نہ ہونے پر تنقید کی تھی جس پر کانگریس قائدین کا کہنا تھا کہ انڈیا اتحاد لوک سبھا انتخابات کیلئے ہے ۔ اسمبلی انتخابات پر کوئی بات نہیں ہوئی تھی ۔ عام آدمی پارٹی بھی مدھیہ پردیش ‘ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں مقابلہ کر رہی ہے ۔ اس کا بھی کانگریس کے ساتھ اتحاد نہیںہوسکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جڑے گا بھارت ۔ جیتے گا انڈیا کا نعرہ لوک سبھا انتخابات کیلئے تھا ۔ اکھیلیش یادو کی برہمی کے تعلق سے ایک سینئر کانگریس لیڈر کا کہنا تھا کہ پارٹی صدر ملکارجن کھرگے امکان ہے کہ سماجوادی لیڈر اکھیلیش یادو اور رام گوپال یادو سے بات کریں گے ۔ انہوں نے تاہم کہا کہ ایک دوسرے کے خلاف تلخ الفاظ استعمال نہیں ہونے چاہئیں ۔ انڈیا اتحاد کی جانب سے کچھ اینکرس کے بائیکاٹ کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ کچھ استثنی کے ساتھ یہ فیصلہ اب بھی برقرار ہے ۔سماجوادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو کا کہنا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سے کانگریس کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ دونوں جماعتوں کے نظریات میں اختلاف ہے ۔