انجینئرنگ کالجس میں داخلوں کیلئے کونسلنگ کا عمل مکمل

   

11,836 نشستیں مخلوعہ، ہر کالج میں اسپاٹ داخلے دیئے جائینگے

حیدرآباد۔ 27 ۔ اگست (سیاست نیوز) انجینئرنگ نشستوں کے الاٹمنٹ کا عمل تقریباً مکمل ہوگیاہے۔ سلائیڈنگ میں برانچس تبدیل کرنے والے طلبہ کو رپورٹ کرنے کی مہلت اتوار کو ختم ہوگئی ۔ اس مرحلہ میں مخلوعہ 11,836 نشستوں پر داخلوں کیلئے ہر کالج کی جانب سے اسپاٹ اڈمیشن کا اہتمام کیا جائے گا۔ مینجمنٹ کوٹہ کے تحت کالجس کی جانب سے 30 فیصد نشستیں پر کردی گئی ہیں ۔ عہدیدار حقائق کا جائزہ لینے کے بعد اس کی توثیق کریں گے۔ اس عمل کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ ہر روز کوئی نہ کوئی کالج توثیق کیلئے ہائیر ایجوکیشن کونسل سے رجوع ہورہا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اگست کے اواخر سے تمام انجینئرنگ کالجس میں کلاسیس کا آ غاز ہوجائے گا۔ کنوینر کوٹہ کے تحت 175 انجینئرنگ کالجس میں جاریہ سال 86,943 نشستیں دستیاب رہیں گے۔ سلائیڈنگ کا عمل مکمل کرتے ہوئے 75,107 نشستوں پر داخلے دیئے گئے ۔ مزید 11,836 نشستیں مخلوعہ رہ گئی ۔ کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ ڈیٹا سائنس ، سائبر سیکوریٹی ، اے آئی ایم ایل کے بشمول چند کمپیوٹر سے متعلق مختلف کورسیس میں 61,587 دستیاب تھیں جس میں 57,637 نشستوں کو پر کیا گیا ۔ مزید 3950 نشستیں مخلوعہ رہ گئی جس میں سی ایس ای کی 1305 نشستیں آئی ٹی میں 385 ڈیٹا سائنس میں 712 اے آئی ایم ایل میں 787 نشستیں مخلوعہ رہ گئی ۔ چھوٹے کالجس میں ہی یہ نشستیں مخلوعہ رہ گئی۔ جاریہ سال بی ٹیک سیول میکانیکل ،ای ای ای کورسیس میں تقریباً 10 ہزار نشستیں گھٹ گئی ۔ ان کی جگہ یہ سی ایس سی و دیگر کمپیوٹر کورسیس کو حکومت نے منظوری نہیں دی ہے ۔ تاہم جو نشستیں دستیاب تھے ، طلبہ نے ان کے لئے زیادہ دلچسپی نہیں دکھائی دیئے ۔ الیکٹرانکس اینڈ کمپیوٹر انجنیئرنگ میں 1708 نشستیں ای ای ای میں 2162 سیول میں 1442 ، میکانیکل میں 1803 نشستیں مخلوعہ رہ گئی۔ پہلی کونسلنگ سے سلائیڈنگ تک تمام برانچس میں یہی ٹرینڈ برقرار رہا ہے ۔ سلائیڈنگ کے وقت تقریباً 5 ہزار طلبہ نے برانچ کو تبدیل کیا ہے ۔ ان میں 3500 طلبہ کمپیوٹر اور اس سے متعلق برانچس میں نشستوں کا انتخاب کیا ہے ۔ مینجمنٹ کوٹہ کے تحت کالجس نے 30 فیصد نشستوں کو بھرتی کیا ہے ۔ 15 فیصد جے ای ای EAPSET اینکرس کو مختص کرنے کے بعد انٹر ما رکس کو معیار کے طور پر قبول کرنا چاہئے ۔ ماباقی 15 فیصد نشستیں این آر آئیز اسپانسر کرنے والوں کو دی جاتی ہیں ۔ تاہم کالجس پر مینجمنٹ کوٹہ کے تحت من مانی داخلے دینے کی شکایتیں وصول ہوئی ہیں۔ رینکرس کو نظر انداز کرتے ہوئے زیادہ رقم دینے والوں کونشستیں الاٹ کرنے کے الزامات ہیں۔ 2