بھٹی وکرامارکا، پونم پربھاکر دہلی روانہ، موثر پیروی کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ہدایت
حیدرآباد۔ 5 اکتوبر (سیاست نیوز) مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کے مسئلہ پر حکومت نے سپریم کورٹ میں موثر پیروی کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی تحفظات کو چیالنج کرتے ہوئے دائر کی گئی درخواست کی کل 6 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں سماعت مقرر ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور وزیر پسماندہ طبقات پونم پربھاکر کے ساتھ سپریم کورٹ کے مقدمہ پر حکومت کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ابتدائی سماعت کے موقع پر حکومت کی جانب سے موثر پیروی کی جائے تاکہ عل آوری کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ سینئر وکلاء کے ذریعہ اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ سپریم کورٹ بی سی تحفظات کے جی او پر حکم التواء جاری نہ کرے۔ چیف منسٹر نے سماعت کے موقع پر موجود رہنے ڈپٹی چیف منسٹر، وزیر انیمل ہیسبنڈری وی سری ہری اور وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر کو ہدایت دی ۔ تینوں آج شام دہلی روانہ ہوگئے جہاں وہ حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکلاء سے مشاورت و سماعت پر سپریم کورٹ میں موجود رہیں گے۔ واضح رہے کہ تحفظات کے خلاف تلنگانہ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی ہے جہاں 8 اکتوبر کو سماعت مقرر ہے۔ چیف منسٹر کو سپریم کورٹ میں پیش کئے جانے والے موقف کی تفصیلات سے واقف کرایا گیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر اور دیگر قائدین نئی دہلی میں قانون اور دستور کے ماہرین سے ملاقات کریں گے۔ کانگریس پارٹی انتخابی وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے مجالس مقامی میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی مساعی کررہی ہے۔ اسمبلی میں منظورہ بلز کے صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء ہونے کے سبب حکومت نے جی او ایم ایس 9 جاری کرتے ہوئے تحفظات کا اعلان کیا۔ تمام اضلاع میں ضلع کلکٹرس کی جانب سے تحفظات کو قطعیت دی گئی جس کے بعد اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کردیا۔ حکومت اس بات کی کوشش کررہی ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ تحفظات کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ 1