جدید دور میں ظلم کا پرانا انداز
شادی شدہ خاتون سے ناجائز تعلقات کا الزام، پولیس نے 9 افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا
حیدرآباد 2 مارچ (سیاست نیوز) ٹیکنالوجی کے جدید دور میں ہمیں پتھر کے دور کے فیصلے دیکھنے اور سننے کو مل رہے ہیں جس پر بڑی حیرت ہورہی ہے۔ ایسا ہی ایک سنگین واقعہ ریاست تلنگانہ کے ضلع ملگ میں پیش آیا جہاں ایک گاؤں میں قبیلے کے بڑے بزرگوں نے ایک شخص کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے ’’اگنی پریکشا‘‘ سے گزرنے کا حکم دیا ہے۔ انگار کو ہٹانے کے دوران ہاتھ زخمی ہوتے ہیں تو قصوروار قرار دیا جائے گا اور ساتھ ہی 11 لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ہاتھ زخمی نہ ہونے پر بے قصور قرار دیا جائے گا۔ آزمائش سے گزرنے والے شخص نے زخمی نہ ہونے کے باوجود 11 لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے ہراساں کرنے کی پولیس سے شکایت کی جس پر پولیس نے 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔ یہ واقعہ ضلع ملگ کے منڈل پنجور پلی میں پیش آیا۔ پولیس کے بموجب پنجور پلی کے جگن ناتھم گنگادھر پر ایک شادی شدہ خاتون کے ساتھ ناجائز تعلقات کے الزامات ہیں۔ قبیلے کے بڑے بزرگوں نے گزشتہ تین ماہ کے دوران اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے پنچایت بٹھائی۔ ناجائز تعلقات کے الزامات سے اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنے کے لئے گنگادھر کو ’’اگنی پریکشا‘‘ آگ کی آزمائش سے گزرنے کا حکم دیا گیا۔ شرط یہ رکھی گئی کہ جلتے ہوئے انگار کو ہاتھوں سے ہٹانے کے دوران ہاتھ زخمی ہوجاتے ہیں تو گنگادھر قصوروار ہوگا اور اس کو 11 لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ ہاتھ زخمی نہ ہونے کی صورت میں وہ بے قصور ہوگا۔ اس شرط کو گنگادھر نے قبول کرلیا۔ حکم کے مطابق جگن ناتھم گنگادھر گووند راؤ پیٹ منڈل لکناورم کے اُس تالاب کے پاس پہونچ گیا جہاں اس کے لئے ’’اگنی پریکشا‘‘ رکھی گئی تھی جہاں قبیلے کے بڑے بزرگ بھی موجود تھے۔ گنگادھر تالاب میں نہاکر بھیگے ہوئے بدن کے ساتھ جلی ہوئی آگ کے انگاروں کو اپنے ہاتھوں سے ہٹایا۔ ہاتھ زخمی نہ ہونے کے باوجود قبیلے کے بزرگوں کی جانب سے 11 لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنے کے لئے ہراساں کرنے کی پولیس سے شکایت کی جس پر پولیس نے 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ن