تلنگانہ اسمبلی انتخابات ، آندھرا پردیش میں سٹہ عروج پر

   

سیاسی قائدین کی بنیاد پر سٹہ بازی ، دیگر ریاستوں میں بھی سٹہ بیٹنگ
حیدرآباد۔29۔نومبر(سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں پڑوسی ریاست آندھراپردیش میں سٹہ عروج پر ہے۔ دونوں ریاستوں میں جاری سٹہ کا کاروبار 3000 کروڑ سے تجاوز کرچکا ہے اور30 نومبر کو رائے دہی کی تکمیل اور اگزٹ پولس کے بعد یہ سٹہ 10 ہزار کروڑ سے تجاوز کرجانے کے امکان ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی اور بھارت راشٹرسمیتی کو تیسری مرتبہ اقتدار حاصل ہونے پر سٹہ بازی کے علاوہ سٹہ بازوں کی دلچسپیاں بعض نشستوں پر ہونے والی کامیابی پر بھی دیکھی جا رہی ہیں جبکہ تلنگانہ میں بی جے پی کو اقتدار پر کوئی سٹہ نہیں لگایا جارہاہے۔ سٹہ بازار کے دلچسپ امیدواروں میں نہ صرف چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ہیں بلکہ ان کے فرزند کے ٹی راما راؤ کی سرسلہ سے کامیابی کے متعلق بھی کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ شہر حیدرآباد میں مجلس کی نشستوں پر بھی اس مرتبہ سٹہ بازار سرگرم ہے اور حلقہ جات اسمبلی نامپلی ‘ یاقوت پورہ ‘ کے علاوہ ملک پیٹ پر سٹہ لگایا جا نے لگا ہے۔ شہر حیدرآباد کی ان نشستوں کے ساتھ اظہر الدین کی جوبلی ہلز سے کامیابی کے مارجن پر سٹہ لگایا جارہا ہے ۔ ایم ہنمنت راؤ ملکا جگری امیدوار کے علاوہ ان کے فرزند ایم روہت پر بھی سٹہ لگایا جا رہاہے ۔ ضلع نلگنڈہ کی دو نشستوں سے مقابلہ کر رہے کومٹ ریڈی براداران کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور کومٹ ریڈی راج گوپال ریڈی کی کامیابی پر بھی سٹہ بازار کی دلچسپی دیکھی جا رہی ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دونشستوں سے مقابلہ اور ان کی کامیابی کے سلسلہ میں کئے جانے والے دعوؤں کے متعلق بھی سٹہ بازار میں کروڑہا روپئے کا سٹہ جاری ہے۔اسی طرح حلقہ اسمبلی نظام آباد اربن پر جناب محمد علی شبیر ‘ حلقہ اسمبلی بودھن سے عامر شکیل اور کئی ریاستی وزراء کی نشستوں بالخصوص حلقہ اسمبلی کریم نگر سے مقابلہ کررہے جی کملاکر کے سیاسی مستقبل پر بھی سٹہ لگایا جا رہاہے کیونکہ ان کے مقابلہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار بنڈی سنجے ہیں۔ذرائع کے مطابق آندھراپردیش کے علاوہ آن لائن سٹہ بازی جاری ہے ۔ اس کے علاوہ ملک کی دیگر ریاستوں مہاراشٹرا‘ گجرات ‘ دہلی کے علاوہ مغربی بنگال میں بھی سٹہ بیٹنگ قبول کی جا رہی ہیں۔