تلگو ریاستوں میں برسر اقتدار سیاسی جماعتوں کیلئے مشکلات کی پیش قیاسی

   

اے پی میں گرائجویٹ کوٹہ سے تلگودیشم اور تلنگانہ میں ٹیچرس کوٹہ سے بی جے پی امیدواروں کی کامیابی

حیدرآباد۔19۔مارچ(سیاست نیوز) دونوں تلگو ریاستوں میں موجود برسراقتدار سیاسی جماعتوں کے لئے آئندہ انتخابات میں مشکلات کی پیش قیاسیاں کی جارہی تھیں لیکن قانون ساز کونسل کے انتخابات کے نتائج نے آندھراپردیش اور تلنگانہ میں برسراقتدار سیاسی جماعتوں کے قائدین کو اپنے مستقبل کے لئے فکرمند کردیا ہے۔پڑوسی ریاست آندھراپردیش میں گریجویٹ کوٹہ کے رکن قانون ساز کونسل کے انتخابات میں تلگودیشم پارٹی کے تائیدی امیدواروں کی کامیابی اور تلنگانہ میں اساتذہ کے زمرہ کی قانون ساز کونسل کی نشست پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے تائیدی امیدوار کی کامیابی نے دونوں ریاستوں میں برسراقتدار سیاسی جماعتو ںکو تفکرات میں مبتلاء کردیا ہے۔ دونوں ریاستوں میں برسراقتدار سیاسی جماعتوںکے موقف اور ان کے مستقبل کے سلسلہ میں اب تک کی جانے والی پیش قیاسیوں کے دوران تلنگانہ میں بی جے پی کے تائیدی امیدوار اور آندھراپردیش میں تلگودیشم امیدواروں کی کامیابی نے عوامی رائے کو ظاہر کردیا ہے لیکن دونوں ہی سیاسی جماعتوں کے قائدین یہ کہہ رہے ہیں کہ ان انتخابات کا عوام سے تعلق نہیں ہے بلکہ یہ مخصوص طبقہ کی نمائندگی کرنے والوں کے انتخابات ہیں لیکن سیاسی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ارکان قانون ساز کونسل کے ان انتخابات کے نتائج دونوں ہی سیاسی جماعتوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں کیونکہ دونوں ہی ریاستوں میں گریجویٹ اور اساتذہ زمرہ کے امیدواروں کے انتخاب میں تعلیم یافتہ طبقہ نے حصہ لیا ہے اور تعلیم یافتہ طبقہ کے رجحان کا ان نتائج سے اندازہ کیا جانا مشکل نہیں ہے لیکن اس کے باوجود برسراقتدار سیاسی جماعتوں کی جانب سے کئے جانے والے دعوے کے متعلق کہا جار ہاہے کہ ان نتائج کے بعد بھارت راشٹرسمیتی ہویا وائی ایس آر کانگریس پارٹی دونوں ہی اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لا سکتے ہیں کیونکہ عین انتخابات سے قبل آنے والے ان نتائج کے بعد ان کی منصوبہ بندی اور حکمت عملی میں تبدیلی ناگزیر تصور کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ تلنگانہ و آندھراپردیش میں برسراقتدار سیاسی جماعتوں کی جانب سے قانون ساز کونسل کی ان نشستوں پر کامیابی کے حصول کے لئے کئے گئے اقدامات و اعلانات کے باوجود اس کا کوئی فائدہ حاصل نہ ہونے کا دونوں ہی جماعتوں نے جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ چند یوم کے دوران بھارت راشٹر سمیتی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی اپنی نئی حکمت عملی کے ساتھ عوام کے درمیان رہیں گی تاکہ انتخابات سے قبل عوام میں اعتماد کو بحال کرنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔م