حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا

   

ڈاکٹر عاصم ریشماں
حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالی عنہا بعثت نبوی سے پانچ سال قبل ۲۰؍ جمادی الثانی کو تولد ہوئیں، اس وقت سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی عمر مبارک ۳۵ سال اور ام المؤمنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی عمر شریف پچاس سال تھی۔ حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالی عنہا فطری طورپر نہایت متین تھیں، بچپن میں آپؓ نے نہ کبھی کھیل کود میں حصہ لیا اور نہ گھر سے باہر قدم نکالا۔ چوں کہ والدین کی سب سے چھوٹی بیٹی تھیں، اس لئے سرکار دوعالم ﷺ اور حضرت سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو آپؓ سے غایت درجہ محبت تھی۔ حضرت سیدہ فاطمہ بچپن سے ہی آقائے دوعالم ﷺکے عادات و اطوار اور رفتار و گفتار کو غور سے دیکھتیں اور آپﷺ کی عادات مقدسہ کو اپنے آئینۂ قلب پر منعکس کرتی رہتیں۔ آپؓ کو دنیا کی نمود و نمائش سے بچپن ہی سے نفرت تھی۔
آپؓ کے چند مشہور القاب یہ ہیں: (۱) زہرا: یعنی تازہ پھول کی طرح پاکیزہ، حسین و جمیل (۲) بتول: یعنی اللہ کی سچی اور بے لوث بندی، اللہ کی راہ میں دنیا سے قطع تعلق کرلینے والی (۳) سیدۃ نساء العالمین: یعنی سارے جہانوں کی عورتوں کی سردار (۴) سیدۃ نساء اہل الجنۃ: یعنی جنت کی عورتوں کی سردار (۵) زاکیہ: یعنی نہایت اعلیٰ اور پاکیزہ عادات و اخلاق والی (۶) راضیہ: یعنی اللہ و رسول کی رضا پر راضی رہنے والی (۷) جگر گوشۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم (۸) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر (۹)باپ اور ماں دونوں کی نسبت سے عالی مرتبہ (۱۰) طاہرہ: یعنی پاکباز خاتون (۱۱) مطہرہ: یعنی پاک صاف خاتون (۱۲) مرضیہ: یعنی اللہ اور اللہ کے رسول کی مرضی پر چلنے والی (۱۳) عذرا: یعنی دوشیزہ۔
امیر المؤمنین حضرت سیدنا علی مرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ نے حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی زندگی میں کسی دوسری خاتون سے نکاح نہیں کیا۔ حضرت خاتون جنت گھر کا کام کاج خود کرتی تھیں۔ چکی میں آٹا پیس پیس کر ہاتھوں میں چھالے پڑجاتے۔ گھر کی صفائی اور چولھا پھونکنے سے کپڑے میلے ہو جاتے، اس کے باوجود آپ مشقت سے گھبراتی نہیں تھیں۔ گھر کی ذمہ داری کے علاوہ آپؓ عبادت الہٰی بھی کثرت سے کرتیں۔ حضرت سیدنا امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنی والدہ ماجدہ حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو شام سے صبح تک عبادت کرتے اور خدا کے حضور گریہ و زاری کرتے دیکھا، لیکن آپؓ نے اپنی دعاؤں میں اپنے لئے کبھی کوئی درخواست نہیں کی‘‘۔
ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سیدہ فاطمہؓ سے پوچھا کہ ’’مسلمان عورت کے اوصاف کیا ہیں؟‘‘۔ آپؓ نے عرض کیا: ’’عورت کو چاہئے کہ خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرے، اپنی اولاد پر شفقت کرے، اپنی نگاہ نیچی رکھے، اپنی زینت کو چھپائے، نہ خود غیر کو دیکھے اور نہ غیر اس کو دیکھنے پائے‘‘۔ دور حاضر کی خواتین کو حضرت سیدہ فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے اس فرمان سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنے آپ کو ہر طرح کی برائیوں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔