حضرت سید بابا فخرالدین سہروردیؒ

   

حضرت بابا سید فخرالدین رحمۃ اﷲ علیہ المعروف میٹھے شاہ ولی سہروردی رحمتہ اﷲ علیہ حضرت بابا شرف الدین سہروردی رحمۃ اﷲ علیہ پہاڑی شریف کے ہمراہ ہی عراق سے دین اسلام کی تبلیغ و اشاعت کے لئے ہندوستان تشریف لائے اور بھٹکی ہوئی انسانیت کی رشد و ہدایت کے لئے سرزمین دکن میں واقع جل پلی پہاڑی کو منتخب فرمایا۔ حضرت بابا سید فخرالدین رحمتہ اﷲ علیہ اخلاق و کردار ، انداز و گفتار ، علم و عمل ، عبادت و ریاضت و مجاہدات تقویٰ اور جذبہ خدمت خلق میں اپنے بے نظیر پیر و مرشد حضرت شہاب الدینؒ کے عکس لگتے تھے۔ حضرت کی ولادت مبارک عراق میں ہوئی ۔ بچپن ہی سے طبیعت میں دنیا سے دوری کا رجحان تھا ۔ ولایت آپ کی طبعیت سے جھلکتی تھی ۔ شریعت کو ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور اپنے پیر کے نظرکرم نے جلد ہی آپ رحمتہ اﷲ علیہ کو طریقت و معرفت کی منازل طئے کروادیئے ۔ حضرت بابا فخرالدین عرف میٹھے شاہ ولی سہروردی رحمتہ اﷲ علیہ انتہائی شیریں زباں تھے۔ آپؒ کی حیات مبارکہ کا ہر لمحہ اﷲ عزوجل کی عبادت اس کے ذکر اور تبلیغ اسلام میں گذرا ، آپؒ کے اخلاق حمیدہ کے ذریعہ گمراہ ، راہ راست پر آجاتے ۔ آپ ؒ کی ہستی دکن کے خاص و عام کیلئے خیر و برکت بنی ہوئی تھی ۔ دکن میں تشریف آوری کے بعد حضرت بابا فخرالدین رحمتہ اﷲ علیہ نے جل پلی کے پہاڑ کو اپنے قیام کے لئے پسند فرمایا اور وہیں سے ذکر و اذکار ، وعظ و نصیحت کا سلسلہ جاری کیا۔ ہر کوئی بخوبی اندازہ لگاسکتا ہے کہ تقریباً ۸۰۰ سال قبل اس علاقہ کی حالت کیا ہوگی لیکن اﷲ والوں کو دنیا سے نہیں بس اﷲ ہی سے سروکار رہتا ہے اور جو اﷲ تعالیٰ کے ہوجاتے ہیں ساری مخلوق ان کی ہوجاتی ہے ۔ آپ میٹھے شاہ ولی رحمتہ اﷲ علیہ اسی لئے مشہور ہوئے کیونکہ آپؒ کو کھانے میں میٹھی اشیاء بہت پسند تھیں،یہاں تک کہ آپؒ کے پردہ فرمانے کے بعد بھی آپؒ کی مزار مبارک کے سرہانے سے شکر کا ڈھیر نکلا کرتا تھا۔ شعبان کی ۲۱ تاریخ کو آپ رحمتہ اﷲ علیہ کا عرس منایا جاتا ہے ۔