حیدرآباد کی بھارت بائیو ٹیک نے کورونا کی ناک کے ذریعہ دی جانے

   

حیدرآباد کی بھارت بائیو ٹیک نے کورونا کی ناک کے ذریعہ دی جانے

حیدرآباد: حیدرآباد کی بھارت بائیو ٹیک کمپنی نے اس کی کورونا کی ناک کے ذریعہ دی جانے والی ویکسین بی بی وی 154کے انسانوں پر تجربہ کے پہلے مرحلہ کا شہر میں گذشتہ روز آغاز کیا۔ دس منتخب افراد میں سے دو کو ویکسین دیتے ہوئے انسانوں پر اس کے تجربہ کے پہلے مرحلہ کا آغاز کیا گیا۔دونوں افراد جن کو یہ ڈوز دیئے گئے صحتمند اور بہتر ہیں۔سنٹرل ٹرائیل رجسٹری آف انڈیا (سی ٹی آر آئی)کے مطابق یہ تجربے پٹنہ،چینائی،ناگپور اور حیدرآبادمیں کئے جائیں گے۔ بھارت بائیوٹیک کو اس کی اس ویکسین کے انسانوں پر تجربہ کے پہلے مرحلہ کے انعقاد کی اجازت ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا(ڈی سی جی آئی)کی طرف سے 2مارچ کو دی گئی تھی۔ 8 جنوری کو بھارت بائیوٹیک نے ڈی سی جی آئی سے رجوع ہوتے ہوئے پہلے اور دوسرے مرحلہ کے انسانوں پر تجربہ کی اجازت دینے کی خواہش کی تاہم ماہرین کی کمیٹی نے اس درخواست پر تبادلہ خیال کیا اور پہلے مرحلہ کے تجربہ کی اجازت دینے کی سفارش کی۔بھارت بائیو ٹیک کمپنی نے سینٹ لوئیس کی واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کیساتھ معاہدہ کیا ہے تاکہ ناک کے ذریعہ دی جانے والی ویکسین تیار جاسکے۔ بھارت بائیوٹیک یونیورسٹی آف وسکونسن،میڈیسن اور ایک نجی کمپنی فلوگین کیساتھ بین الاقوامی اشتراک کے ذریعہ یہ ویکسین تیار کررہی ہے ۔بھارت بائیو ٹیک کی ویب سائٹ میں کہاگیا ہیکہ یہ ویکسین انفیکشن اور کوویڈ 19دونوں کو روکنے کیلئے معاون ثابت ہوسکتی ہے۔