حیدرآباد یونیورسٹی اور طلبا کی ایک دوسرے کے خلاف پولیس شکایات

   

حیدرآباد 8 جنوری ( پی ٹی آئی ) یونیورسٹی آف حیدرآباد کے تین ریسرچ اسکالرس نے آج یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی اور الزام عائد کیا کہ انہوں نے کیمپس میں بی آر امبیڈکر اور جیوتی با پھولے کے پورٹریٹس کو نقصان پہونچاتے ہوئے ایس سی ایس ٹی طلبا کے جذبات کو مجروح کیا ہے ۔ وائس چانسلر اپا راو پر مجرمانہ دھمکیاں دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے طلبا نے اپنی شکایت میں کہا کہ اپا راو نے ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہوں نے یونیورسٹی کے کیمپس میں کھدوائی کی ہے تاکہ قومی قائدین کے پورٹریٹس نصب کئے جاسکیں جبکہ یہ پوٹریٹرس صرف زمین پر پڑے رہے تھے ۔ رابطہ پیدا کرنے پر گچی باولی پولیس انسپکٹر آر سرینواس نے کہا کہ انہیں یونیورسٹی آف حیدرآباد کے حکام سے بھی تین دن قبل ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میںکہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی ملکیت کو نقصان پہونچایا گیا ہے اور کسی اجازت کے بغیر کھدوائی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یونیورسٹی رجسٹرار سے شکایت موصول ہوئی کہ کیمپس میں غیر مجاز کھدوائی کی گئی ہے ۔ ہم نے ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ہمیں آج منگل کو طلبا سے بھی وائس چانسلر کے خلاف شکایت موصول ہوئی ہے ۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم حقائق کا پتہ چلا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یونیورسٹی کے کچھ طلبا نے کل یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر روہت ویمولہ کی یادگار کو ہٹانے پر احتجاج کیا تھا ۔ روہت ویمولہ یونیورسٹی کا سابق ریسرچ اسکالر تھا اور اس نے کیمپس میں 17 جنوری 2016 کو خود کشی کرلی تھی ۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ یادگار ہواوں اور موسم کی وجہ سے خود گر گئی تھی ۔