داعش کی دہشت گردی کی حمایت پر جوڑے کو قید کی سزا

   

نیویارک: امریکہ میں ایک دہشت گرد تنظیم کو مادی مدد دینے کی کوشش کا اقبالِ جرم کرنے والے میاں بیوی کو عدالت نے قید کی سزا سنادی ہے اور انھیں مجموعی طور پر دو عشرے جیل میں گزارنا پڑیں گے۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ سزاپانے والے نوجوان مرد نے خود کو دہشت گردی کا ہمدرد ظاہر کرنے والے سرکاری افسرکو بتایا کہ وہ امریکہ میں دہشت گردی کا حملہ کرنا چاہتا ہے۔ برونکس سے تعلق رکھنے والے21 سالہ جیمزبریڈلے کو مین ہیٹن میں ایک وفاقی عدالت نے 11 سال قید کی سزاسنائی ہے۔امریکی ریاست الاباما کے شہر ہوور سے تعلق رکھنے والی اس کی اہلیہ 30 سالہ عروہ مثنیٰ کو نو سال قید کی سزا سنائی ہے۔
دونوں میاں بیوی نے ستمبرمیں اعترافِ جرم کیا تھا کہ وہ داعش کے حامی تھے اورانھوں نے تنظیم کی طرف سے لڑنے کے لیے مشرق الوسط جانے کی کوشش کی تھی۔حکام کا کہنا ہے کہ ان کی جنوری 2021 میں اسلامی طریقے سے شادی ہوئی تھی۔جوڑے کو 31 مارچ 2021 کو نی جرسی کے پورٹ نیوارک ایلزبتھ میرین ٹرمینل پر گینگ پلان پر گرفتار کیا گیا تھا اور بلاضمانت رکھا گیا تھا۔ اس وقت حکام کا کہنا تھا کہ وہ ایک مال بردارجہاز پر سوار ہونے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے ایک خفیہ افسرنے انھیں بتایا تھا کہ وہ یمن جائیں گے۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ بریڈلے نے مال بردار بحری جہاز کے ذریعے مشرق اوسط جانے کی کوشش کی کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشت گردوں کی واچ لسٹ میں ہو سکتا ہے۔