سالانہ امتحانات سے قبل اسکولوں کی کشادگی کا مطالبہ

   

اولیائے طلبہ کی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی سے ملاقات
حیدرآباد۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے سرپرستوں نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی سے ملاقات کی اور سنکرانتی کے بعد اسکولوں کے باقاعدہ آغاز کا مطالبہ کیا ہے۔ تلنگانہ پیرنٹس اسوسی ایشن نے سبیتا اندرا ریڈی کو اس سلسلہ میں یادداشت پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں باقاعدہ کلاسیس کے آغاز کی ضرورت ہے تاکہ سالانہ امتحانات کیلئے طلبہ کو تیار کیا جاسکے۔ گذشتہ 8 ماہ سے اسکولس بند ہیں اور جون سے آن لائن کلاسیس کا آغاز کیا گیا لیکن آن لائن ذریعہ تعلیم سے نصاب کی تکمیل ممکن نہیں ہے۔ اسوسی ایشن نے کہا کہ 12 جون سے تعلیمی سال کا آغاز ہوا لیکن اسکولوں کی عدم کشادگی کے سبب ہزاروں اساتذہ روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔ کالجس اور اسکول انتظامیہ موجودہ اسٹاف کو مکمل تنخواہوں کی ادائیگی کے موقف میں نہیں ہیں۔ اسوسی ایشن کے صدر این نارائنا کے مطابق وزیر تعلیم نے اس مسئلہ کا جائزہ لیتے ہوئے عنقریب فیصلہ کرنے کا تیقن دیا۔ اسوسی ایشن نے کہاکہ حکومت کو سالانہ امتحانات کی تیاری کے سلسلہ میں اسکولوں کے آغاز کے حق میں فیصلہ کرنا چاہیئے۔ آندھرا پردیش کے بشمول 7 ریاستوں میں باقاعدہ کلاسیس کا آغاز ہوچکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ریاست میں اسکولوں کی کشادگی کے بارے میں فیصلہ میں اہم رکاوٹ کورونا کی نئی قسم کا منظر عام پر آنا ہے جس کے متاثرین تلنگانہ میں بھی پائے گئے ہیں۔ حکومت نے جنوری سے باقاعدہ کلاسیس کے آغاز کا من بنالیا تھا لیکن برطانیہ میں نئی لہر اور تلنگانہ میں اس کے اثرات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ ٹال دیا گیا۔