سری لنکا میں سیاسی بحران کے باوجود امریکہ ، سری لنکا سے مستحکم تعلقات کا خواہاں

   

واشنگٹن۔ 13 فروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے ایک اعلیٰ سطحی کمانڈر نے جزیری ملک سری لنکا کے سیاسی حالات خراب ہونے کے باوجود سری لنکا اور امریکہ کے حکمت عملی تعلقات کو معمول کے مطابق رکھنے پر زور دیا ہے ۔سری لنکا میں جس طرح رانیل وکرم سنگھے اور مہندا راجہ پکسے کے درمیان وزیراعظم کے عہدہ کو لے کر جو تنازعہ پیدا ہوا تھا، اس کی وجہ سے سری لنکا کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا تھا۔ دوسری طرف سری لنکا پر بڑھتے ہوئے چینی اثرات نے بھی امریکہ کو تشویش میں مبتلا کردیا تھا کہ یہ ایسا ہونے سے انڈوپیسیفک خطہ کے حالات بگڑنے کا اندیشہ تھا جس کے کمانڈ چیف ایڈمرل فلپس ڈیوڈسن نے کانگریشنل سماعت کے دوران سینیٹ کی مسلح سرویس کمیٹی کو بتایا کہ سری لنکا اور امریکہ کے درمیان فوج سے فوج کے تعلقات میں استحکام پیدا ہورہا ہے۔ بحیرہ ہند میں سری لنکا ہمارا ایک بہترین حکمت عملی شراکت دار ہے جہاں فوج سے فوج کے تعلقات کو بھی مستحکم حاصل ہوا ہے۔ سری لنکا میں تامل اور سنہالی فرقہ کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی سری لنکا اور امریکہ کے درمیان بہترین تعلقات کی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہے۔ سری لنکا نے اپنی ہمبن توثا بندرگاہ کو چین کے بڑھتے ہوئے قرضہ جات کے بوجھ کو کم کرے۔ چین کو 99 سال کی لیز پر دیا ہے جس سے بین الاقوامی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔