سود کی لعنت کو ختم کرنے کی کوشش قابل قدر اقدام

   

نارائن پیٹ میں سیوا سوسائٹی کا معائنہ، ڈاکٹر بدر محمد ظہیر کا خطاب

نارائن پیٹ ۔ 17 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سود اسلام میں حرام اور گناہ کبیرہ ہے، سود کی لعنت سے معاشرہ کو پاک کرنے کی کوشش آج کے اس دور میں انتہائی ضروری اور قابل قدر ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر بدر محمد ظہیر، اسوسی ایٹ پروفیسر (UIC) کالج آف میڈیسن، امریکہ، متوطن نارائن پیٹ، (ماہر ارتھرائٹس) نے آج نارائن پیٹ کے دورہ کے موقع پر ، بلاسودی میکرو فینانس سوسائٹی سیوا (SEWA) کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلم معاشرہ سود کی لعنت میں گرفتار ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا، سود لینے والا اور سود دینا والا گویا اللہ اور اس کے رسول ؐ سے حالت جنگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے بلا سودی سوسائٹی جو ملک بھر میں قائم ہے، اس کا عوام میں تعارف اور نفاذ کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے کتاب الرائے، میں اس شعر پر اپنی تاثراتی مضمون کو اختتام تک پہنچایا کہ ’’دیو کی جان طوطے میں ہے‘‘، ’’یہود کی جان سود‘‘ میں ہے‘‘ اس موقع پر جناب عثمان عبید اللہ مجاہد صدیقی، صدر سیوا نارائن پیٹ نے بتایا کہ نارائن پیٹ میں بلا سودی سوسائٹی قائم ہوئے 4 سال کا عرصہ ہوا ہے۔ اس میں تقریباً 1700 افراد نے اپنا کھاتہ کھولا ہے جس میں تقریباً 400 غیر مسلم حضرات بھی اس کے کھاتہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیوا نارائن پیٹ میں ہر ماہ ایک کروڑ روپے کے بلا سودی قرض جاری کئے جاتے ہیں جن افراد کو بلا سودی قرض دیا جاتا ہے اس میں چھوٹے موٹے کاروبار کرنے والے۔ ٹھیلا بنڈی اور چھوٹی موٹی دکانیں چلانے والے افراد ہوتے ہیں۔ تعلیم اور طبی مقاصد کے لئے گولڈ لون بھی دیا جاتا ہے۔ لوگ آسان اقساط، روز کی بنیاد پر جمع کرتے ہیں۔ اس موقع پر بی ایم سی کے رکن جناب انور پٹیل، جناب عبدالمجید، مینجر سیوا، جناب منظور احمد، جناب حافظ محمد تقی و دیگر موجود تھے۔