شیشہ و تیشہ

   

انور ؔمسعود
یادش بخیر!
گذرا ہوں اُس گلی سے تو پھر یاد آگیا
اُس کا وہ اِلتفات عجب اِلتفات تھا
رنگین ہوگیا تھا بہت ہی معاملہ
پھینکا جب اُس نے پھول تو گملا بھی ساتھ تھا
…………………………
شاہدؔ عدیلی
کم بخت …!
وہ پڑھ کے پھونکتی جاتی ہے جسم پر میرے
بس اتنی بات ہے کچھ تیز ہے بخار مجھے
سرہانے پھول اگربتی بھی جلانے لگی
بناکے رکھ دیا کم بخت نے مزار مجھے
…………………………
محمد ظفراللہ خاں ظفر ؔ
’’میں مزے میں ہوں‘‘
مُلاّ نہ حُکمران کا ڈر میں مزے میں ہوں
مجھ کو نہیں کسی کی فکر میں مزے میں ہوں
مجھ کو غرض ہے مال سے آئے کہیں سے وہ
اوروں کے زر پہ میری نظر میں مزے میں ہوں
چوری کروں غبن کروں ڈاکہ کہ رہزنی
حاکم کی مجھ پہ نظر مہر میں مزے میں ہوں
خطرہ ہو دشمنوں سے تو اندر چلے چلو
محفوظ بس یہی ہے وہ گھر میں مزے میں ہوں
باہر بھی ہیں مزے میرے زنداں میں بھی مزے
دونوں جگہ ہے میرا جبر میں مزے میں ہوں
کٹتے نہیں ہیں ہاتھ نہ پھانسی یہاں لگے
جو چاہے جی میں آئے وہ کر میں مزے میں ہوں
منصف ہے حکمراں ہے شناسا ہے کوتوال
تینوں ہیں میرے زیرِ اثر میں مزے میں ہوں
اس بار انتخاب میں گر منتخب ہوا
کُرسی پہ ہوگی میری نظر میں مزے میں ہوں
…………………………
زندگی اور نٹ ورک
٭ کالج کی زندگی ریلائینس کی طرح …
’’کرلو دنیا مٹھی میں ‘‘
٭ کنواری زندگی ایرٹیل کی طرح …
’’ایسی آزادی اور کہاں‘‘
٭ منگنی کے بعد کی زندگی آئیڈیا کی طرح
…’’جو بدل دے آپ کی زندگی ‘‘
٭ شادی کے بعد کی زندگی ووڈا فون کی طرح
’’آپ جہاں بھی جاؤ گے نٹ ورک ساتھ ہوگا‘‘
٭ بچہ ہونے کے بعد کی زندگی بی ایس این ایل کی طرح …
’’اس روٹ کی تمام لائینیں ویست ہیں‘‘
٭ لیکن دوستی کی زندگی لائف انشورنس کی طرح …
’’زندگی کے ساتھ بھی زندگی کے بعد بھی ‘‘
مظہر قادری۔ حیدرآباد
…………………………
زندگی میں …!
ایک دوست : میں نے زندگی میں دو چیزیں نہیں کھانے کی قسم کھائی ہے ؟
دوسرا دوست : وہ کون سی ؟
پہلا دوست : ایک قسم یہ ہے کہ میں کسی غیرلڑکی طرف نہیں دیکھوں گا اور دوسری قسم یہ ہے کہ میں کسی کو بھی غیرنہیں سمجھوں گا۔
………………………
آپ پر بھروسہ ہے …!
٭ ایک عورت ڈاکٹر کے کلینک پر آکر اپنی بیماری کی تفصیلات بتانے لگی ۔ ڈاکٹر اس کا معائنہ کرنے کیلئے اسے ٹیبل پر لیٹنے کیلئے کہا تو عورت نے کہا پہلے اس نرس کو آنے دو ۔
ڈاکٹر بولا : کیا تمہیں مجھ پر بھروسہ نہیں ہے ؟
عورت بولی : آپ پر بھروسہ ہے لیکن مجھے اپنے شوہر پر بھروسہ نہیں ہے وہ باہر نرس کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کررہے ہیں …!!
شعیب علی فیصل۔ محبوب نگر
…………………………
چور کون …؟
بیوی غصّہ کے عالم میں اپنے شوہر سے کہتی ہے : ’’میں پوچھتی ہوں ایسا چور نوکر کیوں رکھا ہے …؟‘‘
شوہر : کیوں کیا بات ہوئی ۔
بیوی : ہونا کیا ہے پرسوں فائیو اسٹار ہوٹل سے تم جو چاندی کے چمچے لائے تھے وہ لے کر غائب ہوا ہے ۔
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر۔ سکندرآباد
…………………………
ایڑی چوٹی کا زور…!
٭ ایک چھوٹے قد کی نوجوان عورت نے ایک پارٹی میں جانا تھا تو اپنی بالوں کی چوٹی کواونچا کرکے باندھا اور اونچی ایڑھی والی سینڈل پہنی۔
جب وہ پارٹی میں پہنچی تو وہاں موجود ایک شریر نوجوان نے اسے دیکھتے ہوئے کہا محترمہ آج تو آپ نے اپنا قد بڑھانے کے لیے ’’ایڑھی چوٹی کا زور‘‘ لگا دیاہے۔
سہیل شاہ ۔ محبوب نگر
…………………………