شیشہ و تیشہ

   

فرید سحرؔ
ضروری تو نہیں …!!
شعر سالوں کو مرے بھائے ضروری تو نہیں
داد جی بھر مجھ مل جائے ضروری تو نہیں
آج گھر پر مجھے اس نے تو بُلایا ہے مگر
اپنے ڈیڈی سے وہ ملوائے ضروری تو نہیں
لوگ اکثر یہاں بیوی کے ستم سہتے ہیں
اہلیہ میری ستم ڈھائے ضروری تو نہیں
بد دُعا بیوی کی ہے جلد ہی مر جائے گا
وہ کرونا ہی سے مر جائے ضروری تو نہیں
جھڑکیاں اس کی میں سُن کے تو بہت ہنستا ہوں
’’غم ہر اک آنکھ کو چھلکائے ضروری تو نہیں‘‘
ظلم کی انتہا جنتا پہ ہوئی دیش میں پر
اپنی کرنی پہ وہ پچھتائے ضروری تو نہیں
مانتا ہوں وہ مجھے چاہتی ہے دل سے مگر
بات ہر ایک وہ بتلائے ضروری تو نہیں
اس کے ڈیڈی کی تو دولت کا ٹھکانہ ہی نہیں
مال شادی میں بہت لائے ضروری تو نہیں
چُلو بھر پانی میں میں ڈوبنے لگ جاؤں اگر
کوئی آکر مجھے سمجھائے ضروری تو نہیں
ایک ماشہ بھی مرے گھر میں نہیں گولڈ میاں
گھر میں اک کیمرہ لگوائے ضروری تو نہیں
اس کے بھائی نے مجھے پیٹ دیا جم کے بہت
دیکھنے مجھ کو وہ اب آئے ضروری تو نہیں
اپنے انداز میں پڑھتا ہوں غزل میں یارو
داد پانے کو سحرؔ گائے ضروری تو نہیں
اس کی مرضی میں جو آئے وہی کرتا ہے سحرؔ
آ کے اس کو کوئی للچائے ضروری تو نہیں
…………………………
لائن میں آؤ…!
٭ ایک شخص نے بڑا ہی عجیب و غریب منظر دیکھا…!
ایک جنازہ جارہا ہے اور اس سے کچھ ہی فاصلے پر ایک اور جنازہ جارہا ہے ۔
دونوں جنازوں کے پیچھے ایک شخص زنجیر ہاتھ میں پکڑے اپنے کُتّے کو ساتھ لئے جارہا ہے اور اس کے پیچھے لائین بنائے تقریباً تیس چالیس لوگ جارہے ہیں ۔
یہ عجیب و غریب منظر دیکھ کر وہ حیران ہوگیا اور پہلے جنازے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کتے کے مالک سے پوچھا ، یہ کس کا جنازہ ہے ؟
وہ شخص بولا ، میری بیوی کا ہے ۔ اِس کُتّے نے اُسے کاٹ لیا تھا جس سے وہ مرگئی! اس شخص نے ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرنے کے بعد پوچھا ، یہ دوسرا جنازہ کس کا ہے …؟
کتے کے مالک نے کہا یہ میری ساس کا ہے ۔ اُس بیچاری نے میری بیوی کو بچانے کی کوشش کی تھی ، کُتّے نے اُنہیں بھی کاٹ لیا جس سے وہ بھی مرگئیں!
یہ سن کر وہ شخص بولا ، کیا یہ کُتّا مجھے دو دن کے لئے مل سکتا ہے ؟ وہ آنسو پونچھتے ہوئے بولا ، پیچھے لائین میں آؤ…!!
زکریا سلطان ۔ ریاض سعودی عرب
………………………
پارسا کون …؟
٭ کوٹھے پر بیٹھنے والی ایک طوائف سے فلم ڈائرکٹر نے کہا : ’’ہم تمہیں اپنی فلم میں کاسٹ کرنا چاہتے ہیں ‘‘ ۔
اس پر طوائف نے جواب دیا کہ ’’جو عزت خدا نے مجھے یہاں بیٹھے بٹھائے بخشی ہے اُسے میں فلمی دنیا جیسی بدنام جگہ جاکر خاک میں ملانا نہیں چاہتی …!!‘‘
محمد منیرالدین الیاس۔ مہدی پٹنم
………………………
ہاں پتا ہے …!
بیوی ( شوہر سے ) آپ بے حد بھولے ہیں ، آپ کو تو کوئی بھی بیوقوف بنادیتا ہے۔
شوہر : ہاں پتا ہے …! شروعات تو تمہارے والد نے ہی کی تھی …!!
مبشر سید ۔ چنچل گوڑہ
………………………
گھبرائیے مت!!
٭ ایک صاحب ٹرین میں سفر کررہے تھے ، ان کے قریب میں ایک خاتون بیٹھی ہوئی تھیں۔اتفاق سے دونوں قریب قریب بیٹھے ہوئے تھے ۔ سیٹ کے اوپر کی برتھ پر خاتون کا سوٹ کیس رکھا ہوا تھا جو ہچکولے کھارہا تھا۔ وہ صاحب کی نظر اُسی سوٹ کیس پر ٹکی ہوئی تھی انھوں نے پریشانی کے عالم میں خاتون سے کہا ’’آپ کا سوٹ کیس نیچے اُتار لیجئے کہیں وہ مجھ پر گر نہ جائے!‘‘ خاتون نے نہایت اطمینان سے کہا گھبرائیے مت سوٹ کیس میں کوئی ٹوٹنے والی چیز نہیں ہے ۔
سمیع الرحمن ، شکیلہ ، لبنیٰ ۔ گلبرگہ شریف
…………………………