شیشہ و تیشہ

   

دلؔ حیدرآبادی
مزاحیہ غزل
کھیل کیسا ہوتا ہے ووٹ کا نرالہ
جیت ہے کسی کی کوئی ہوا دوالہ
ہوگا اُسی بہو کا ہی گھر میں بول بالا
جس نے گھر کو سارے جہیز سے ہے بھر ڈالا
ٹوٹ گیا ہے ہاتھ اور پھول بھی مُرجھاگیا
پھیردیا کیا جھاڑؤ دیکھو مفلر والا
خوب وعدے کرتے ہیں یہ جان کے بھی لیڈر
جھوٹ کا تو ہوتا ہے مُنہ سدا ہی کالا
چت سدا ہی بیوی کی اور شوہر کی ہے پٹ
سکہ کیسا ہوتا ہے قسمت کا نرالہ
خوب ہیں یہ ٹی وی والے معمولی سی نیوز کو
دکھلاتے ہیں ڈال کے اس میں کچھ مسالہ
جارہا ہے چھوڑ کے بوڑھے والدین کو
ویزا جو مل گیا یو ایس کا پانچ سالہ
کہلاتی ہے گرل فرینڈ شادی سے جو پہلے
بعد شادی ہوجاتی ہے وہ حُضورِ والا
کھینچ کا ایٹم نہیں دلؔ کے دسترخوان پہ
کس طرح اُترے گا مُنہ سے پھر نوالہ
…………………………
سائبر پُرسہ…!
٭ مستقبل میں پُرسہ کے پیامات کچھ ایسے ہوں گے ؟
l مرحوم بہت ہی اچھے انسان تھے
l ہمیشہ آن لائن رہتے تھے
l ہر ایک کی Request Accept کرلیتے تھے ۔
l کبھی اپنے Comments سے کسی کو تکلیف نہیں دی ۔
l ان ( مرحوم ) کی پوسٹ بڑی جاندار ہوتی تھی ، بڑے دل کے مالک تھے ۔
l کبھی کسی کو بلاک(Block ) نہیں کیا ۔
l دوستوں کی سیلفی (Selfie) دل کھول کر لائیک (Like) کیا کرتے تھے ۔
l امیروں سے Share اور غریبوں کو Tag کیا کرتے تھے ۔
l جب موت آئی تب بھی Facebook پر ہی آن لائین تھے ۔ اور ٹوئیٹر Twitter پر جواب دے رہے تھے ، بہت ہی اچھے آدمی تھے ۔
سلطان قمرالدین خسرو۔ مہدی پٹنم
………………………
سج دھج کر …!
٭ ایک لڑکا لڑکی سے مخاطب ہوکر اتنا سج دھج کر کہاں جارہی ہو ؟
لڑکی : خودکشی کرنے ۔
لڑکے نے کہا خودکشی کرنے جارہی ہو تو پھر اتنا میک اپ کس لئے ؟
لڑکی نے جواب دیا کل کے اخبار میں تصویر جو چھپے گی …!!
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد
………………………
جلدی کرو…!
٭ ایک ڈاکٹر نے اپنی نوجوان بیٹی سے کہا ’’جلدی کرو میرا دواؤں کا باکس گاڑی میں رکھو مجھے ایک ایمرجنسی کال آئی ہے کہ اگر میں فوراً اس کے پاس نہ پہنچا تو وہ مرجائیگا‘‘
ماڈرن بیٹی نے شوخی سے باپ کو بتایا : ’’پاپا ! وہ کال آپ کے لئے نہیں میرے لئے تھی…!!
بابو اکیلاؔ ۔ جہانگیر واڑہ کوہیر
…………………………
لاجواب
٭ ایک نوجوان نے بزرگ سے پوچھا: ’’جب دنیا فانی ہے تو پھر لوگ اس کے پیچھے کیوں بھاگتے ہیں؟‘‘
’’پیسہ دنیا میں رہ جائے گا تو پھر لوگ اس کے پیچھے زندگی کیوں لٹا دیتے ہیں؟‘‘
’’ فانی چیزوں کو حاصل کرنے کے لئے دوستوں کو دشمن کیوں سمجھتے ہیں ‘‘
بزرگ نے مسکراتے ہوئے زمین سے کانٹا اٹھایا اور نوجوان کے تینوں سوالوں کا ایک خوبصورت جملے میں کانٹا منہ کے قریب لاکے دانتوں میں پھنسی ہوئی چھالیہ نکالتے ہوئے جواب دیا : ’’ جا بھئی اپنا کام کر‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ضرور نظر آئیں گے …!
٭ ایک دیہاتی ایک فوٹو اسٹوڈیو میں گیا اور بولا ’’مجھے ایک پاسپورٹ سائز فوٹو بنوانی ہے لیکن فوٹو میں میرے پیر کے نئے جوتے بھی آنا چاہئے …!فوٹو گرافر بولا : ’’ضرور جوتے نظر آئیں گے لیکن اس کیلئے آپ کو جوتوں کو سر پر رکھ لینا ہوگا …!!‘‘
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر۔ سکندرآباد
……………………………