شیشہ و تیشہ

   

محسن نقوی
دشمن…!!
آرائش مذاق جنوں اس طرح کرو
گنجائش رفو بھی ہو دامن کے چاک میں
باہم نظر چُراکے گزرتے رہو مگر
اتنا رہے خیال کہ دشمن ہے تاک میں!
…………………………
محمد انیس فاروقی انیسؔ
ارمان …!!
دل کو ویران کرگئے سارے
زخم دل کے اُبھر گئے سارے
ووٹ جب دوسروں کے حق میں گئے
اُس کے ارمان بکھر گئے سارے
…………………………
شبیر علی خان اسمارٹؔ
مزاحیہ غزل
میں نے بیوی سے جو لڑائی کی
نسبتی بھائی نے پٹائی کی
سارا پیسہ گیا دواؤں میں
اس نے اُوپر کی جو کمائی کی
غصہ بیوی کا ہوگیا ٹھنڈا
میں نے منّت جو انتہائی کی
ذہن میں میرے آگئے لیڈر
بات نکلی ہے جو قصائی کی
شادی کرکے میں پھنس گیا اسمارٹؔ
کوئی صورت نہیں رہائی کی
…………………………
نیند نہیں آرہی …!
شوہر : مجھے نیند نہیں آرہی !
بیوی : اُٹھ کر برتن اور کپڑے دھولیں ۔
شوہر : پگلی میں نیند میں باتیں کررہا ہوں !
سلطان قمرالدین خسرو۔ مہدی پٹنم
…………………………
موقع شناس…!!
٭ شدید گرمی کا مہینہ چل رہا تھا ، کسی گاؤں کے اسکول میں ماسٹر صاحب شرٹ بنیان نکال کر بنچ پر آرام کررہے تھے ، اتنے میں اچانک اسکول انسپکٹر اسکول کے معائنے کیلئے داخل ہوگئے اور کلاس کی تنقیح کرنا شروع کردیئے ۔ چپراسی بھاگتے ہوئے آیا اور سوئے ہوئے ماسٹر صاحب کو جگایا ۔ اب انکے پاس شرٹ بنیان پہننے کا وقت ہی نہیں تھا ۔اتنے میں اسکول انسپکٹر کلاس روم میں داخل ہوگئے ۔ ماسٹر صاحب موقع شناس تھے، پارٹس آف باڈی کا سبق پڑھانا شروع کردیا اور کہا کہ بچو ! یہ دو بازو ہیں ، یہ دو ہاتھ ہیں، یہ سینہ ہے ، یہ دو کاندھے ہیں اور یہ کالر بون ہے ۔ یہ دیکھ کر اسکول انسپکٹر بہت خوش ہوئے اور کہاکہ میں اپنی ملازمت میں کئی اسکولس کا دورہ کیا ، لیکن کوئی ماسٹر اپنا شرٹ بنیان اُتارکر پارٹس آف باڈی کا سبق اس طرح نہیں پڑھایا ۔ شاباش ۔ بہت خوب ۔ آپ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈ دیا جائے گا ۔
سید اعجاز احمد۔ ورنگل
…………………………
شادی شدہ …!
ملازم : جناب آپ صرف شادی شدہ مرد کو ہی کیوں نوکر رکھتے ہیں ۔
مالک : اس کی دو وجوہات ہیں ایک تو ان کو بے عزتی سہنے کی عادت رہتی ہے دوسرے اُنھیں گھر جانے کی جلدی نہیں ہوتی ۔
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
دیسی بھی چلے گی …!!
٭ شادی طئے پارہی تھی لڑکے اور لڑکی کو رونمائی کے لئے لایا گیا ۔ اس موقع پر لڑکے نے انگریزی جھاڑکر اپنا رعب جمانا چاہا ۔ اس نے لڑکی سے پوچھا :
’’انگریزی چلے گی …!؟‘‘
لڑکی نے جواب دیا : ’’اگر پیاز اور نمکین ہو تو ’دیسی ‘بھی چلے گی ‘‘ ۔
نجیب احمد نجیب ۔حیدرآباد
…………………………
بغیر گفٹ…!!
٭ ایک آدمی اپنے کسی دوست کی شادی پر گیا۔شادی والے گھر کے دو دروازے تھے ایک دروازے پر لکھا تھا کہ رشتے داراور دوسرے پر دوست لکھا ہوا تھا۔
وہ دوستوں والے دروازے میں داخل ہوا۔ آگے پھر دو دروازے تھے۔
ایک پر لیڈیز اور دوسرے پر جینٹس لکھا تھا۔ وہ جینٹس والے دروازے میں داخل ہوا۔ وہ کیا دیکھتا ہے کہ آگے دو اور دروازے تھے۔ ایک پر گفٹ والے اور دوسرے پر بغیر گفٹ والے لکھا تھا۔ وہ بغیر گفٹ والے میں داخل ہو گیا۔ اُس نے دیکھا کہ وہ باہر گلی میں کھڑا تھا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………