شیشہ و تیشہ

   

مسکین…!
ووٹ ملنے تک یہ مسکین ہے پھر دیکھئے
جنتا کو نچاتا ہے لیڈر وہ مداری ہے
مل جائے جو کرسی تو بن جائے یہ فرعون
جب تک نہ ملے کرسی ، ووٹوں کا بھکاری ہے
…………………………
پاپولر میرٹھی
ہوشیار ہوجاؤ
کسی جلسے میں ایک لیڈر نے یہ اعلان فرمایا
ہمارے منتری آنے کو ہیں بیدار ہو جاؤ
یکایک فلم کا نغمہ کہیں سے گونج اُٹھا تھا
’’وطن کی آبرو خطرے میں ہے ہوشیار ہو جاؤ‘‘
…………………………
لیڈر ؔنرملی
غزل (مزاحیہ)
سُسرے کو پٹانے میں ذرا دیر لگے گی
چیک سائن کرانے میں ذرا دیر لگے گی
اے میزباں! جب تک نہ کیوں ٹھنڈے کا چلے دور
کہ چائے کے آنے میں ذرا دیر لگے گی
مَردوں کی کیا تیاری کہیں جانا اگر ہو
البتہ زنانے میں ذرا دیر لگے گی
پیٹھ اُس کی کھجاؤں میں، کھجائے وہ میری
خود اپنی کھجانے میں ذرا دیر لگے گی
نازک ہے کلائی کہ اداؤں سے کرو قتل
تلوار اُٹھانے میں ذرا دیر لگے گی
تم باپ کمائی تو اُڑادیتے ہو یُوں میں
خود آپ کمانے میں ذرا دیر لگے گی
مسکے کے لئے آدمی بازار گیا ہے
رُوٹھوں کو منانے میں ذرا دیر لگے گی
منٹوں میں پکادے گا کہ ہے فام میں شوہر
بیگم کو پکانے میں ذرا دیر لگے گی
اک کام کرو، قد کو حریفوں کے گھٹادو
قد اپنا بڑھانے میں ذرا دیر لگے گی
لیڈرؔ کوئی اوٹی میں ہے تو کوئی گوا میں
سرکار بنانے میں ذرا دیر لگے گی
…………………………
سوشل میڈیا کا دوسرا رُخ…!!
فیس بک : چہرے سے پڑھتی کتاب …!
انسٹاگرام : ویڈیوز سے بھرا مواد گرام میں تول کر فوراً پیش کیا جاتا ہے …!
ٹوئٹر : وہ پرندہ جو ہر ایک کی بات کو سبھی تک پہنچاتا ہے …!
گوگل : دنیا بھر کی جھاڑو …!
واٹس اپ : مُفید مگر مختصر لفظوں کی دُنیا …!
ٹِک ٹاک : جہاں ٹکاؤ مواد کم اور بیکار مواد زیادہ ہوتا ہے …!
اسکائپ : بہت دور مگر بہت نزدیک …!
ٹیلیگرام : تار بھیجنے کا نیا طریقہ …!
یوٹیوب : ایسا ٹیوب جس میں رنگ برنگی دنیا بھری ہے تمہارے لئے …!
لنک ڈِن : ایک دوسرے سے جوڑتی دنیا !
اسناپ چیٹ : تصویروں سے باتیں کرتی دنیا … !!
سید نثار مہدی ۔ سلیم نگر
…………………………
نہیں بیٹا …!
٭ فقیر سید وحیدالدین کے ایک عزیز کو کتے پالنے کا بہت شوق تھا ۔ ایک دفعہ فقیر صاحب اپنے عزیز کی موٹر میں بیٹھ کر علامہ اقبالؔ سے ملنے آئے ۔ موٹر میں اِن کے کتے بھی تھے ۔ یہ لوگ علامہ کی خدمت میں جا بیٹھے اور کتوں کو موٹر ہی میں چھوڑدیا ۔ تھوڑی دیر بعد علامّہ اقبالؔ کی ننھی بچی منیرہ بھاگتی ہوئی آئی اور کہنے لگی : ابا جان ! موٹر میں کُتے آئے ہیں ۔
علامہ نے ان حضرات کی طرف اشارہ کرکے کہا : ’’نہیں بیٹا ! یہ تو آدمی ہیں !‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
کارکردگی…!
٭ تھانے کے ایک انسپکٹر نے ایک کانسٹیبل کو ایک ملزم کی چھ(6) تصاویر دکھا کر کہا، جاؤ ملزم کو تلاش کرو۔ شام کو کانسٹیبل واپس لوٹا اور فخر سے بتایا:’’جناب! پانچ ملزم گرفتار ہوچکے ہیں، چھٹے کی تلاش جاری ہے!۔‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
پھر کبھی …!!
٭ چاندنی رات میں لڑکا اور لڑکی بیٹھ کر بات کررہے تھے ۔ لڑکی نے چاند کی فرمائش کی لڑکااُٹھ کر گیا اور پھر کبھی واپس نہیں آیا ۔
مظہر قادری۔ حیدرآباد
…………………………
کیا چاہئے …؟
٭ ایک صاحب کافی دیر سے دکاندار کو تنگ کررہے تھے ، یہ دکھائیے ، وہ دکھائیے ! آخر دکاندار جھنجلا اُٹھا اور کہا :
’’آخر آپ کو کیا چاہئے …؟
گاہک نے کہا : ’’موقع …!!‘‘
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔پداپلی
…………………………