شیشہ و تیشہ

   

مرزا یاور علی محورؔ
رنگ لے کے آئیں گی …!
بُرے ہیں ارادے بُری ہیں نگاہیں
ظالم نے چُن لی ہے ایسی ہی راہیں
انجام اُس کا بھی دیکھے گی دنیا
رنگ لے کے آئیں گی مظلوم کی آہیں
………………………
مزمل گلریزؔ
دوسہ …!
آج ہر شخص کے دل کو بھارہا ہے دوسہ
بچوں کے ٹفن میں بھی نظر آرہا ہے دوسہ
نہاری اور شیرمال کا دور لو گیا
امیر ہوکہ غریب ہر شخص کھارہا ہے دوسہ
سادہ ہوکہ مسالہ ، دوسہ کی نہیں قید
ہر طرح اپنا رنگ جمارہا ہے دوسہ
دوسہ آج ہرلحاظ سے بڑی نعمت ہے
نوجوانوں کو بھی روزگار دلارہا ہے دوسہ
دیگر کھانوں کی بہ نسبت یہ ہے سستا
ہر کسی کا کافی پیسہ بچارہا ہے دوسہ
گھر والی کو نہیں اب فکر ناشتہ بنانے کی
خواتین کو آج کاہل بنارہا ہے دوسہ
ناشتے کی ڈش ہے لیکن پھر بھی گلریزؔ
چوبیس گھنٹے شوق سے کھایا جارہا ہے دوسہ
…………………………
کتنی مرتبہ…!؟
٭ ایک آدمی ( دوسرے سے ) تم دن میں کتنی مرتبہ شیو کرتے ہو…!؟
دوسرا آدمی : چالیس سے پچاس مرتبہ …!
پہلا آدمی (حیرت سے ): کیا تم پاگل ہو ؟
دوسرا آدمی : جی نہیں میں حجام ہوں …!!
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
دنیا بھر کا سامان
٭ میاں بیوی تفریح کے لئے شہر سے باہر جانے لگے تو بیوی نے شوہر کے روکنے کے باوجود دنیا بھر کا سامان اپنے ساتھ رکھ لیا۔ جب وہ اسٹیشن پر پہنچے تو شوہر نے کہا ’’ کاش ہم کپڑوں کی الماری بھی ساتھ لے آتے ‘‘ ۔ بیوی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’تم میرا مذاق اڑانے سے باز نہیں آؤ گے ‘‘ ۔
شوہر نے جواباً کہا ’’ مذاق نہیں کررہا ہوں ۔ دراصل میں اپنے ٹکٹ الماری میں بھول آیا ہوں ‘‘ ۔
اکمل نواب خیردی ۔ مومن پورہ ، گلبرگہ
…………………………
امریکن کی ضیافت
٭ ایک امریکن ہوٹل میں کھانا کھانے کے بعد کاؤنٹر پر بل کی ادائیگی کیلئے پہونچا لیکن اسے شدید جھٹکا لگا جب اس نے یہ جانا کہ اس کی پاکٹ چوری ہوگئی ہے ۔ اس نے کاؤنٹر پر بیٹھے شخص سے کہا میری پاکٹ چوری ہوگئی ہے ، میرے پاس بل ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ۔ اتنا سنتے ہی مالک نے غصہ کے عالم میں امریکن کو گدھے پر پھول پہناکر بٹھایا اور لڑکوں کے حوالے کردیا ۔ لڑکے اسے گلی گلی گھماکر واپس ہوٹل پر لے آئے جہاں اسے چھوڑدیا گیا ۔ امریکی شخص نے امریکہ جاکر اپنی سوانح حیات میں لکھا ہندوستان بڑا ہی بہترین ملک ہے جہاں کھانا کھلاکر پیسے نہ ہونے کی صورت میں پھول پہناکر گدھے پر پھرایا جاتا ہے ‘‘۔
حکیم محمد غالب جراح ۔ گولی پورہ
…………………………
قابل کون …؟
٭ ڈیڈی … ایک لڑکے نے اپنے باپ سے پوچھا زیادہ قابل کون ہیں ۔ میں یا آپ ؟
ظاہر ہے ’’ میں ‘‘ باپ نے کہا ۔
بیٹا … کیوں …؟کیونکہ میری عمر زیادہ ہے ، میرا تجربہ زیادہ ہے۔
پھر تو آپ جانتے ہوں گے امریکہ کی کھوج کس نے کی ۔ ہاں بیٹا جانتا ہوں امریکہ کی تلاش کولمبس نے کی تھی ۔
کولمبس کے ڈیڈی نے کیوں نہیں … وہ تو کولمبس سے زیادہ قابل تھا ۔ بیٹا بولا
قیوم ۔ کرلوسکر ۔ نظام آباد
…………………………
درد کہاں ہے …!!
٭ ایک لڑکی کے پیٹ میں درد ہونے کی وجہ سے وہ ڈاکٹر کے پاس گئی اور کہنے لگی ڈاکٹر صاحب میرے پیٹ میں شدید درد ہورہا ہے۔ ڈاکٹر نے لڑکی کا معائنہ کرنے کے بعد اس کی آنکھوں میں دوا ڈالنا شروع کیا ۔ لڑکی نے یہ دیکھ کر کہا ’’ڈاکٹر صاحب میرے پیٹ میں درد ہے اور آپ میری آنکھوں میں دوا ڈال رہے ہیں ‘‘۔ ڈاکٹر صاحب نے جواب دیا تمہارے پیٹ میں درد اس لئے ہے کہ تمہاری آنکھیں خراب ہیں جس کی وجہ سے تم ہر چیز کھارہی ہو‘‘۔
سید حفیظ الرحمن ۔ نظام آباد
…………………………