شیشہ و تیشہ

   

ڈاکٹر خواجہ فریدالدین صادقؔ
کرونا …!!
کرونا کی کیسی وباء یہ چلی ہے
کہ لاشوں کی ہرجاء جھڑی لگ گئی ہے
ادھوری تمہاری بناء ہر خوشی ہے
مرے پاس سب کچھ تمہاری کمی ہے
مری بانہیں بے چین ہوکر پکاری
’’گلے ملنے آؤ کہ عید آگئی ہے ‘‘
دیوانہ تمہارا ہے گلشن کا گلشن
چلے آؤ بے چین ہر اک کلی ہے
فضاؤں میں اُلفت کے نغمے ہی نغمے
محبت کی کیسی ہوا یہ چلی ہے
وفاء کا نہیں ہے کہیں کوئی ڈیرا
ہوا اک جہاں میں یہ کیسی چلی ہے
چلے آؤ ورنہ میں دے دونگا جاں یہ
تمہارے بناء یہ بھی کیا زندگی ہے
ذرا ڈگریاں کیا لیا میں نے صادقؔ
زمانہ جلا مجھ سے دنیا جلی ہے
…………………………
گھر سے آخری گھر …!!
٭ ڈاکٹر راحت اندوری کسی مشاعرے میں اپنا کلام سُنارہے تھے ۔ شعر کچھ یوںتھا؎
افواہ تھی کہ میری طبیعت خراب ہے
لوگوں نے پوچھ پوچھ کر بیمار کردیا
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا راحتؔ بھائی آپ کو تو پوچھ پوچھ کر بیمار کردیا یہاں تو یہ حال ہے کہ افواہ اُڑا اُڑا کر لوگوں نے بیمار کردیا اور بیماری بھی ایسی کہ سیدھا گھر سے آخری گھر تک …!!
محمد حامداﷲ ۔ حیدرگوڑہ
…………………………
’’تہذیب…!!‘‘
٭ ایک لڑکا پارک میں درخت کے پیچھے بیٹھا لڑکی سے باتیں کررہا تھا ۔ قریب سے لکھنؤ کے ایک بزرگ گذرے اور کہا : ’’بیٹا ! کیا یہ ہماری تہذیب ہے ؟‘‘
لڑکے نے فوراً کہا : ’’نہیں محترم ! یہ بازو گاؤں کی بلقیس ہے ۔ آپ کسی اور درخت کے پیچھے دیکھیں …!!‘‘
نجیب احمد نجیب ۔ حیدرآباد
…………………………
علاج بالتدبیر …!!
٭ اپنے موٹاپے سے بیزار ایک شخص ڈاکٹر کے پاس گیا تو اس نے پچاس گولیوں سے بھری ایک شیشی اسے پکڑا دی ۔
مریض نے پراُامید ہوکر پوچھا : ’’ڈاکٹر صاحب ! کیا یہ سب گولیاں کھانے سے میرے موٹاپے میں خاطر خواہ کمی ہوجائیگی ؟‘‘
ڈاکٹر نے جواب دیا : ’’یہ گولیاں کھانے کے لئے نہیں ہیں ، آپ ہر روز صبح سویرے بستر سے اُٹھنے کے بعد اس شیشی کی تمام گولیاں فرش پر اُلٹ دیں اور شیشی اپنے قد کے برابر کسی اونچی جگہ پر رکھ دیں اس کے بعد باری باری ایک گولی فرش سے اُٹھائیں اور شیشی میں ڈالتے جائیں ، چند روز تک یہ علاج باقاعدگی سے کریں ، انشاء اﷲ افاقہ ہوجائے گا …!!‘‘ ۔
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………
ایک چپت …!!
٭ شوکت تھانوی ایک مرتبہ شدید بیماری میں مبتلا ہوگئے ۔ مرض میں سر کے سارے بال جھڑگئے ۔
دوست احباب عیادت کو آئے تو گنجے سر کو دیکھ کر پوچھتے کہ یہ کیا ہوا ۔
شوکت تھانوی اپنے مخصوص انداز میں کہتے ’’ملک الموت آئے تھے ۔ صورت دیکھ کر ترس کھاگئے لیکن جاتے ہوئے سر پر ایک چپت رسید کرکے چلے گئے ‘‘۔
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
اسمارٹ فون کا اثر …!!
٭ بیوی شوہر سے کہاں گئے تھے جی !؟
شوہر : تمہارے لئے موبائیل فون خریدنے 2G جی
بیوی : مجھے نکو دیو ایسا 2G جی
شوہر : کہاں سے لاؤں مہنگا 3G جی
بیوی : تم تو پہلے ATM جاؤ جی
شوہر : ٹھیک ہے تم کو 3G مجھے 4Gجی
بیوی : جی …! جی …! کے چکر میں آگیا 5G جی ۔
شوہر : تم تو رہوگی 5Gمیں مگن میرا کیا ہوگا جی…!!
سید نثار مہدی ۔سلیم نگر ، حیدرآباد
……………………………