شیشہ و تیشہ

   

انورؔ مسعود
صاحب …!
اُن سا کوئی مصروف زمانے میں نہ ہوگا
گھر پر کبھی ٹھیرے ہیں نہ دفتر میں رُکے ہیں
دَورے سے جو لوٹے ہیں تو میٹنگ میں ہیں صاحب
میٹنگ سے جو اْٹھے ہیں تو دَورے پہ گئے ہیں
……………………………
حفیظؔ فاروقی (کریمنگری)
کیا کہوں!
اوڑھ لیا ہے شال کہوں
جانے والا سال کہوں
سال کے کچھ احوال کہوں
پہلے دل کا حال کہوں
خوش ہوں حسب حال کہوں
میرا استقلال کہوں
خوب لگے ہیں مال کہوں
لمبے چوڑے ہال کہوں
ٹہرے قدم کی چال کہوں
مالوں پر ہیں مال کہوں
مہنگے گڑیا بال کہوں
روئے میرے لال کہوں
چاول آٹا دال کہوں
جینا ہے جنجال کہوں
مہنگائی کی چال کہوں
کھنچ رہی ہے کھال کہوں
اچھے دنوں کا جال کہوں
جنتا ہے بے حال کہوں
سبز پہن کر لال کہوں!؟
بھیجے میں ہے بال کہوں
پاک کہوں نیپال کہوں
سرحد پر بھونچال کہوں
کتنے ہیں جنجال کہوں!
چین کی آنکھیں لال کہوں
…………………………
بہت نزدیک ہوکر بھی …!
٭ ایک اردو کے استاد نے کلاس میں سبق لیتے ہوئے ایک غزل کا شعر سنایا اور بچوں سے اس کی تشریح کرنے کیلئے کہا وہ شعر کچھ یوں تھا ؎
بہت نزدیک ہو کر بھی ، وہ اتنا دور ہے مجھ سے
اشارہ ہو نہیں سکتا ، پکارا جا نہیں سکتا
ایک طالب علم نے کہا کہ شاعر امتحان کے دنوں کا حال بیان کررہا ہے ۔
استاد نے کہا اس کی تشریح کرو ۔
طالب علم نے تشریح کرتے ہوئے کہا : ’’شاعر امتحان دے رہا ہے لیکن کسی طرح بھی اسے نقل کا موقع نہیں مل پا رہا ہے ‘‘۔
ابن القمرین
…………………………
سونچ رہا تھا !!
٭ ایک پروفیسر صاحب کافی بھیگے ہوئے گھر پہنچے اور بیوی سے کہنے لگے بیگم ! چھتری راستے میں کہیں گرگئی اسی لئے میں اسقدر بھیگ کر آیا ۔ بیگم نے کہا کہاں ؟
پروفیسر صاحب نے کہا ذرا بارش تھمی تو میں نے سونچا چھتری بند کردوں لیکن یہ دیکھکر حیران رہ گیا کہ چھتری میرے ہاتھ میں تھی ہی نہیں ؟
بیگم نے ناراض ہوتے ہوئے کہا بھول کی بھی حد ہوتی ہے آپ چھتری لیکر ہی نہیں گئے وہ دیکھئے کونے میں رکھی ہے۔
تب پروفیسر صاحب نے کہا ’’میں بھی سونچ رہا تھا کہ میں بھیگ کیوں رہا ہوں‘‘۔
جمشید ، عاصمہ ، نورین ، سلمان ۔ گلبرگہ
……………………………
کلیگ …!
٭ ایک بھینس جنگل میں گھبرائی ہوئی بھاگی جارہی تھی ، ایک چوہے نے پوچھا :
کیا ہوا بہن ؟ کہاں بھاگے جارہی ہو ؟
بھینس : جنگل میں پولیس ہاتھی پکڑنے آئی ہے ۔ چوہا : پر تم کیوں بھاگ رہی ہو تم تو ہاتھی نہیں ہو …؟
بھینس : یہ کلیگ ہے میاں ! پکڑے گئے تو بیس سال تو عدالت میں یہ ثابت کرنے میں لگ جائیں گے کہ میں ہاتھی نہیں بھینس ہوں !
’’اُؤ تیری تو ‘‘ یہ سنکر بھینس کے ساتھ چوہا بھی بھاگنے لگا …!
اسد احمد خان ۔ ہمایوں نگر
…………………………
کس لئے …!
٭ ایک صاحب ایک محفل میں بڑی بڑی گپیں مار رہے تھے کہ گھر میں میرا ہی حکم چلتا ہے ۔ میں بیگم سے کہتا ہوں گرم پانی لاؤ تو فوراً لے آتی ہے ۔
ایک آدمی نے پوچھا ، گرم پانی کس لئے ؟
تو انھوں نے جواب دیا : ’’برتن دھونے کیلئے‘‘
سید شمس الدین مغربی ۔ریڈہلز
…………………………