شیشہ و تیشہ

   

لیڈؔر نرملی
غزل (مزاحیہ)
بیماریوں کا ہے یہ پٹارا ، نہ لیجئے
گر مفت بھی ملے تو مٹاپا نہ لیجئے
بے لوث Candidate کو بے لوث ووٹ دیں
جمہوری حق کا اپنے کرایہ نہ لیجئے
پٹرول گر ہے مہنگا تو سستی ہے گھاس کب
ماروتی کار بیچ کے ٹانگہ نہ لیجئے
سگریٹ اور شراب سے فرمائیے نہ عشق
عہدِ شباب دے کہ بڑھاپا نہ لیجئے
دعوت میں کھانے بیٹھیں تو یہ بھی رہے خیال
اُٹھتے سمے کسی کا سہارا نہ لیجئے
سودا کریں نہ دین کا دنیا کے واسطے
نایاب ہیرا دے کے یہ کچرا نہ لیجئے
رستے میں یہ دوکان لگائیں گے بار بار
لُونا ہو یا پلین ، کھٹارا نہ لیجئے
دَم ہے تو اپنی ذات سے کچھ کر دکھائیے
لیڈرؔ حسب نسب کا سہارا نہ لیجئے
…………………………
… کسی سے کم نہیں !
دُلھے نے اپنی دلہن سے کہا : ’’آج سے تم میری زینت ہو ، تبسم ہو ، تمناہو … ‘‘
دلھن نے (شرماکر ) جواب دیا : ’’آج سے آپ بھی میرے لئے یاسر ہو ، زین ہو ، رضوان ہو …!!‘‘
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی ، کریمنگر
…………………………
شوہر اور بیوی کے موڈ کا فرق!
٭ شوہر کے خراب موڈ اور بیوی کے خراب موڈ میں کیا فرق ہے؟
شوہر کا ’خراب موڈ‘ ایک عام ’وائرل بخار‘ کی طرح ہے، جس کا اثر وہ خود محسوس کرتا ہے
… لیکن …
بیوی کا ’خراب موڈ…‘ ’’کورونا‘‘ کی طرح ہے، رابطے میں آنے والے سبھی متاثر ہوتے ہیں۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
سماجی بھلائی…!
٭ دوران مقدمہ ایک چور نے جج کو متاثر کرنے کیلئے کہا،’’جج صاحب …! ہم لوگ بھی سماج کی بھلائی کیلئے کام کرتے ہیں ‘‘۔
جج نے حیرت سے چور سے جواباً پوچھا : ’’تم نے سماج کی بھلائی کیلئے کونسا ایسا کام کیا ذرا بتاؤ تو سہی ؟
چور نے جواب دیا : ’’صاحب ہماری ہی وجہ سے پولیس اور عدالت میں لاکھوں لوگوں کو نوکری (روٹی ، روزی ) ملتی ہے!!
رضیہ حسین ۔ گلبرگہ شریف
…………………………
کیا کریں یار …!
٭ کسی سوپر مارکٹ میں 2 دوست ایک عرصہ بعد ملے ، اپنے دوست کو ترکاری لیتا دیکھ کر ایک نے طنزیہ طورپر کہا آپ اور ترکاری …؟ تعجب ہے ۔
اس طنز کا جواب دیتے ہوئے دوسرے نے بڑی معصومیت سے کہا : ’’کیا کریں یار ! ہم آپ کی طرح گوشت خور جو نہیں رہے !‘‘
دستگیر نواز ۔ حیدرآباد
…………………………
بتایا تو تھا …!
بیوی (شوہر سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ) : آپ نے مجھے شادی کرنے سے پہلے یہ کیوں نہیں بتایا کہ آپ پہلے ہی شادی شدہ ہیں اور آپ کی پہلی بیوی بھی ہے ؟
شوہر : بتایا تو تھا کہ تمہیں ’’رانی ‘‘ کی طرح رکھوں گا …!!
زکیہ ، فریدہ ، رضیہ ۔ آصف نگر
…………………………
مشورہ…!
٭ ایک راہگیر: (دیہاتی سے) یہ آپ کے حقّے کا پائپ اتنا لمبا کیوں ہے؟
دیہاتی: ڈاکٹر صاحب نے مجھے تمباکو سے دور رہنے کے لیے کہا ہے۔
شیخ فہد ۔ چندرائن گٹہ
…………………………
حافظے کی کمزوری…!
٭ جیل کے افسر نے نئے قیدی سے پوچھا: ’’تم یہاں کیوں لائے گئے ہو ؟‘‘
قیدی نے بے نیازی سے کہا : ’’جی حافظے کی کمزوری کی وجہہ سے …!‘‘
جیل کا افسر : حافظے کی کمزوری ؟ میں سمجھا نہیں …!
قیدی : میں چوری کرتے وقت یہ بھول گیا تھا کہ اُس گھر کے قریب تھانہ بھی ہے …!!
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
…………………………