صارف کونسل کا بجلی کو خانگیانے کیخلاف سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

   

لکھنؤ: 10 جون (یو این آئی) بجلی صارف کونسل نے الزام لگایا ہے کہ نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کرتے ہوئے اتر پردیش میں 43454 کروڑ روپے خرچ کرکے 42 اضلاع کے 51 فیصد حصص پرائیویٹ گھرانوں کو فروخت کرنے کی سازش رچی جارہی ہے ۔ اس سلسلے میں کنزیومر کونسل نے وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ کو شکایتی تجویز بھیجی جس میں کہا گیا کہ اس میں مرکز کا پیسہ بھی شامل ہے اور کچھ نوکرشاہوں کا کردار مشکوک ہے ۔ انہوں نے اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے ۔ کونسل کے صدر اودھیش ورما نے کہا کہ یہ ملک میں اس طرح کا پہلا معاملہ ہے جہاں سرکاری رقم کا استعمال کرتے ہوئے پرائیویٹ گھرانوں کی حمایت کرنے کی سازش چل رہی ہے ۔ ریاستی بجلی کنزیومر کونسل کے صدر اور ریاستی مشاورتی کمیٹی کے رکن اودھیش کمار ورما کی طرف سے صدر اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ثبوت پر مبنی تجویز بھیجی گئی ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ سرکاری پیسے کا غلط استعمال ہے۔
اور اس پورے معاملے میں مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بدعنوانی کو بے نقاب کرنے کے لیے براہ راست سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس توانائی کے شعبے میں کچھ نوکر شاہوں کا کردار مشتبہ ہے ۔

ورما نے کہا کہ زیادہ تر روپے ۔ آر ڈی ایس ایس اسکیم کے تحت بجلی کمپنیوں پر خرچ ہونے والے 43454 کروڑ روپے حکومت ہند کے خزانے سے آرہے ہیں، اس لیے بدعنوانی کے معاملے میں حکومت ہند براہ راست اس کی سی بی آئی انکوائری کا حکم دے سکتی ہے ، جس کے بعد حقیقت سامنے آئے گی کہ اس پورے عمل میں بدعنوانی میں کون ملوث ہے ۔