فرقہ پرستی کی عینک اُتارکر ترقی کو دیکھنے کا بنڈی سنجے کو مشورہ

   

قانون کی نظر میں پرانا شہر اور دوسرے علاقے الگ نہیں، ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا لنگیا یادو کا دعوی
حیدرآباد /21 ستمبر ( سیاست نیوز ) ٹی آر ایس نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے ہر پد یاترا کے ذریعہ فرقہ وارانہ جذبات بھڑکانے اور حکومت کے خلاف من گھڑت الزامات عائد کرتے ہوئے بدنام کرنے کی کوشش کرنے کا دعوی کیا ۔ آج ٹی آر ایس ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا بی لنگیا یادو نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پرٹی آر ایس کے رکن اسمبلی ایم آنند بھی موجود تھے ۔ بی لنگیا یادو نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے سماج کے تمام طبقات مطمین ہیں ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے اپنی صلاحتوں سے 8 سال کے مختصر عرصہ میں تلنگانہ کو سارے ملک میں ویلفیر اسٹیٹ میں تبدیل کردیا ہے ۔ تلنگانہ کی ترقی اور فلاحی اسکیمات سے متاثر ہوکر ملک کے عوام مختلف جماعتوں کے قائدین چیف منسٹر تلنگانہ کو قومی سیاست میں سرگرم رول ادا کرنے کی اپیل کر رہے ہیں ۔ تاہم صرف اور صرف سیاسی مفادات کیلئے پد یاترا کرنے والے بنڈی سنجے جوکہ ایک رکن پارلیمنٹ بھی ہیں لیکن انہیں پارلیمانی نظام پر یقین نہیں ہے اور وہ چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کو شرمسار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون سب کیلئے مساوی ہوتا ہے ۔ پرانے شہر کیلئے ایک دوسرے علاقوں کیلئے دوسرا نہیں ہوتا ۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کو لنگیا یادو نے مشورہ دیا کہ وہ فرقہ پرستی کی عینک اُتارکر ریاست کی ترقی اور فلاحی اسکیمات کا جائزہ لیں۔ جس کی ملک کی دیگر ریاستیں تقلید کر رہی ہیں ۔ انہوں نے بی جے پی کے زیر قیادت ریاستوں میں دلت بندھو اسکیم پر عمل کرنے کا بی جے پی کو چیلنج کیا ۔ ن