فریضہ حج کیلئے منتخب مسلم سرکاری ملازمین کو حکومت کی منظوری کا انتظار

   

الیکشن ڈیوٹی کے نام پر رخصت کی درخواست مسترد، 150 سے زائد سرکاری ملازمین الجھن میں، محکمہ اقلیتی بہبود توجہ دے
حیدرآباد ۔ 3 ۔ مئی (سیاست نیوز) لوک سبھا چناؤ کے انتظامات کے سلسلہ میں سرکاری ملازمین اور عہدیداروں کو ہنگامی نوعیت کے تحت رخصت منظور نہیں کی جاتی۔ الیکشن کمیشن نے تقریباً 150 مسلم عہدیداروں اور ملازمین کا انتخابی ڈیوٹی کیلئے سلیکشن کیا ہے اور مذکورہ ملازمین کو فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب جانا ہے ۔ عازمین حج کی روانگی کا 9 مئی سے آغاز ہوگا جبکہ 13 مئی کو رائے دہی مقرر ہے۔ ان حالات میں مسلم سرکاری ملازمین کے لئے الجھن پیدا ہوچکی ہے کہ الیکشن کمیشن کی منظوری کے بغیر کس طرح سعودی عرب روانہ ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ مختلف سرکاری محکمہ جات سے تعلق رکھنے والے 150 ملازمین نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ انہیں انتخابی ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا جائے تاکہ وہ فریضہ حج ادا کرسکیں۔ اطلاعات کے مطابق 120 تا 150 مسلم سرکاری ملازمین نے حج 2024 کیلئے اپنے انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے متعلقہ محکمہ جات کے سربراہوں کو رخصت کی درخواست دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کسی بھی محکمہ کی جانب سے الیکشن ڈیوٹی کو لازمی قرار دیتے ہوئے درخواست رخصت منظور نہیں کی گئی۔ رخصت کی منظوری کے بغیر سرکاری ملازمین کی فریضہ حج کی روانگی کی صورت میں تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، لہذا مسلم سرکاری ملازمین الجھن کا شکار ہے کہ موجودہ صورتحال کا کس طرح حل تلاش کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جن محکمہ جات کے ملازمین کی خدمات الیکشن ڈیوٹی کیلئے حاصل کی جاتی ہے ، ان میں بلدی نظم و نسق ، تعلیم ، صحت ، پنچایت راج اور مقامی بلدی ادارے شامل ہیں۔ فریضہ حج کی روانگی میں رکاوٹ دور کرنے کیلئے مسلم سرکاری ملازمین الیکشن کمیشن سے رجوع ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اسی دوران مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے اس سلسلہ میں الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقدس فریضہ حج کی ادائیگی کے سلسلہ میں الیکشن کمیشن کو الیکشن ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا جانا چاہئے ۔ چیف الیکشن کمشنر اور چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ کے علاوہ چیف سکریٹری تلنگانہ حکومت سے نمائندگی کی گئی۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ حج کو روانگی کا حوالہ دینے کے باوجود دو مرتبہ ان کی درخواست کو منظوری نہیں دی گئی۔ اگر وہ محکمہ کی اجازت کے بغیر روانہ ہوں گے تو انہیں واپسی کے بعد محکمہ جاتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ مسلم سرکاری ملازمین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن سے سفارش کرے کہ مسلم ملازمین کو فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے روانگی کی اجازت دی جائے۔ اب جبکہ عازمین کی روانگی کیلئے صرف ایک ہفتہ باقی ہے، لہذا حکومت میں شامل مسلم قائدین اور محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں کو اس سلسلہ میں کمیشن سے نمائندگی کرنی چاہئے ۔ 1